جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 633

کس کو زکوة لینا جائز ہے

راوی: قتیبہ , علی بن حجر , قتیبہ , شریک , علی , شریک , حکیم بن جبیر , محمد بن عبدالرحمن بن یزید , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ وَقَالَ عَلِيٌّ أَخْبَرَنَا شَرِيکٌ وَالْمَعْنَی وَاحِدٌ عَنْ حَکِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَأَلَ النَّاسَ وَلَهُ مَا يُغْنِيهِ جَائَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَسْأَلَتُهُ فِي وَجْهِهِ خُمُوشٌ أَوْ خُدُوشٌ أَوْ کُدُوحٌ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا يُغْنِيهِ قَالَ خَمْسُونَ دِرْهَمًا أَوْ قِيمَتُهَا مِنْ الذَّهَبِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ تَکَلَّمَ شُعْبَةُ فِي حَکِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ مِنْ أَجْلِ هَذَا الْحَدِيثِ

قتیبہ، علی بن حجر، قتیبہ، شریک، علی، شریک، حکیم بن جبیر، محمد بن عبدالرحمن بن یزید، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے سوال کیا اس حال میں کہ اس کے پاس اتنا مال ہے جو اسے سخی کر دے وہ قیامت کے دن اس طرح آئے گا که اس سوال کی وجہ سے اس کا منہ چهلا ہوگا راوی کو شک ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خموش فرمایا خدوش یا کدوح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کفایت کے بقدر مال کتنا ہوتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پچاس درہم یا اتنى قیمت کا سونا اس باب میں عبداللہ بن عمرو سے بھی روایت ہے کہ امام بوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ حدیث ابن مسعود حسن ہے شعبہ نے حکیم بن جبیر پر اس حدیث کی وجہ سے کلام کیا ہے

Sayyidina Abdullah ibn Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger said, “If anyone begs from people though he has sufficiency then he will come on the Day of Resurrection with his begging prominent on his face as scratchings or sweat”. He was asked, “O Messenger of Allah, what is the point of sufficiency?” He said, “Fifty dirhams, or its value in gold”.

[Ahmed3675, Abu Dawud 1626, Ibn e Majah 1840, Nisai 2591]

یہ حدیث شیئر کریں