جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 61

عورت کے وضو سے بچے ہوئے پانی کے استعمال کی کراہت کے بارے میں

راوی: محمود بن غیلان , وکیع , سفیان , سلیمان تیمی , ابی حاجب , قبیله بنی غفار

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي حَاجِبٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي غِفَارٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ فَضْلِ طَهُورِ الْمَرْأَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَکَرِهَ بَعْضُ الْفُقَهَائِ الْوُضُوئَ بِفَضْلِ طَهُورِ الْمَرْأَةِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ کَرِهَا فَضْلَ طَهُورِهَا وَلَمْ يَرَيَا بِفَضْلِ سُؤْرِهَا بَأْسًا

محمود بن غیلان، وکیع، سفیان، سلیمان تیمی، ابی حاجب، قبیله بنی غفار کے ایک شخص سے روایت ہے کہ منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورت کی طہارت سے بچے ہوئے پانی کے استعمال سے اس باب میں عبداللہ بن سرجس سے بھی روایت ہےامام ابوعیسٰی فرماتے ہیں عورت کے بچے ہوئے پانی کے استعمال کو بعض فقہاء نے مکروہ کہا ہے ان میں احمد اور اسحاق بھی شامل ہیں ان دونوں کے نزدیک جو پانی عورت کی طہارت سے بچا ہو اس سے وضو مکروہ ہے اس کے جھوٹے میں کوئی حرج نہیں۔

A man from Bani Ghifar reported that the Prophet (SAW) forbade use of water after a woman has purified herself from it.

یہ حدیث شیئر کریں