جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ سفرکا بیان ۔ حدیث 586

نفل نماز میں چلنا جائز ہے

راوی: ابوسلمہ یحیی بن خلف , بشربن مفضل , برد بن سنان زہری , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ يَحْيَی بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ بُرْدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جِئْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي الْبَيْتِ وَالْبَابُ عَلَيْهِ مُغْلَقٌ فَمَشَی حَتَّی فَتَحَ لِي ثُمَّ رَجَعَ إِلَی مَکَانِهِ وَوَصَفَتْ الْبَابَ فِي الْقِبْلَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ

ابوسلمہ یحیی بن خلف، بشربن مفضل، برد بن سنان زہری، عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں ایک مرتبہ گھر آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھر کا دروازہ بند کر کے نماز پڑھ رہے تھے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چل کر میرے لئے دروازہ کھولا اور پھر اپنی جگہ واپس چلے گئے حضرت عائشہ فرماتی ہیں دروازہ قبلہ کی طرف ہی تھا امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن غریب ہے

Sayyidah Aisha said : “I came while Allah’s Messenger (SAW) was offering salah at home with the door latched. So, he walked to it till he opened it and then returned to his place.” She described that the door was in the direction of the qiblah.”

[Ahmed74082, Abu Dawud 922, Nisai 1205]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں