جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ سفرکا بیان ۔ حدیث 564

قرآن کے سجدوں میں کیا پڑھے ؟

راوی: قتیبہ , محمد بن یزید بن خنیس , حسن بن محمد بن عبیداللہ بن ابویزید , ابن جریج , حسن , عبیداللہ بن ابویزید , ابن عباس

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ خُنَيْسٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ قَالَ قَالَ لِي ابْنُ جُرَيْجٍ يَا حَسَنُ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي رَأَيْتُنِي اللَّيْلَةَ وَأَنَا نَائِمٌ کَأَنِّي أُصَلِّي خَلْفَ شَجَرَةٍ فَسَجَدْتُ فَسَجَدَتْ الشَّجَرَةُ لِسُجُودِي فَسَمِعْتُهَا وَهِيَ تَقُولُ اللَّهُمَّ اکْتُبْ لِي بِهَا عِنْدَکَ أَجْرًا وَضَعْ عَنِّي بِهَا وِزْرًا وَاجْعَلْهَا لِي عِنْدَکَ ذُخْرًا وَتَقَبَّلْهَا مِنِّي کَمَا تَقَبَّلْتَهَا مِنْ عَبْدِکَ دَاوُدَ قَالَ الْحَسَنُ قَالَ لِيَ ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ لِي جَدُّکَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَرَأَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجْدَةً ثُمَّ سَجَدَ قَالَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَسَمِعْتُهُ وَهُوَ يَقُولُ مِثْلَ مَا أَخْبَرَهُ الرَّجُلُ عَنْ قَوْلِ الشَّجَرَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ عَبَّاسٍ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

قتیبہ، محمد بن یزید بن خنیس، حسن بن محمد بن عبیداللہ بن ابویزید، ابن جریج، حسن، عبیداللہ بن ابویزید، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے رات کو سوتے ہوئے خواب میں دیکھا کہ میں ایک درخت کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہوں میں نے سجدہ کیا تو درخت نے بھی سجدہ کیا پھر میں نے اس سے کہتے ہوئے سنا کہا (اللَّهُمَّ اکْتُبْ لِي بِهَا عِنْدَکَ أَجْرًا وَضَعْ عَنِّي بِهَا وِزْرًا وَاجْعَلْهَا لِي عِنْدَکَ ذُخْرًا وَتَقَبَّلْهَا مِنِّي کَمَا تَقَبَّلْتَهَا مِنْ عَبْدِکَ دَاوُدَ) اے اللہ میرے لئے اس سجدے کا ثواب لکھ اور اس کی وجہ سے میرے گناہ کم کر اور اسے اپنے پاس میری لئے ذخیرہ آخرت بنا اور اسے مجھ سے قبول فرما جیسا کہ تو نے اپنے بندے داؤد سے قبول فرمایا حسن کہتے ہیں کہ ابن جریج نے مجھے بتایا کہ تمہارے دادا نے مجھے ابن عباس کے حوالے سے کہا کہ پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدے کی آیت پڑھی اور سجدہ کیا ابن عباس کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی سجدے میں وہی دعا پڑھ رہے تھے جو اس شخص نے درخت کے متعلق بیان کی تھی اس باب میں حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث ابن عباس کی روایت سے غریب ہے ہم اسے ان کی روایت سے اس سند کے علاوہ نہیں جانتے

Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated that a man came to the Prophet (SAW) and said, “0 Messenger of Allah! I saw myself in the night while I was asleep as though I prayed behind a tree. I prostrated and the tree (also) prostrated against my prostration. So, I heard it say: 0 Allah! Write down for me with you a reward against it. And remove from me against it (my) sins. And make it for me with you a treasure (for the Hereafter). And accept it from me as You did accept it from Your slave Dawud.

یہ حدیث شیئر کریں