سورت ص میں کا سجدہ
راوی: ابن عمر , سفیان , ایوب , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْجُدُ فِي ص قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَلَيْسَتْ مِنْ عَزَائِمِ السُّجُودِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي ذَلِکَ فَرَأَی بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَنْ يَسْجُدَ فِيهَا وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَابْنِ الْمُبَارَکِ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ و قَالَ بَعْضُهُمْ إِنَّهَا تَوْبَةُ نَبِيٍّ وَلَمْ يَرَوْا السُّجُودَ فِيهَا
ابن عمر، سفیان، ایوب، عکرمہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سورت ص میں سجدہ کرتے ہوئے دیکھا ابن عباس کہتے ہیں یہ واجب سجدوں میں سے نہیں امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس میں علماء صحابہ وغیرہ کا اختلاف ہے بعض اہل علم کہتے ہیں کہ اس میں سجدہ کرے سفیان ثوری ابن مبارک شافعی احمد اور اسحاق کو بھی یہی قول ہے لیکن بعض اہل علم کا کہنا ہے کہ یہ نبی کی توبہ ہے لہذا یہاں سجدہ واجب نہیں
Sayyidina Ibn Abbas (RA) said, “I saw Allah’s Messenger (SAW) make prostration in surah Saad.” He added, “But, it is not among the wajib prostrations.”
[Ahmed2521]