جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ سفرکا بیان ۔ حدیث 560

سورت انشقاق اور سورت العلق کے سجدے

راوی: ہارون بن عبداللہ بزار , عبدالصمد بن عبدالوارث , ابوایوب , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَزَّازُ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا يَعْنِي النَّجْمَ وَالْمُسْلِمُونَ وَالْمُشْرِکُونَ وَالْجِنُّ وَالْإِنْسُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ يَرَوْنَ السُّجُودَ فِي سُورَةِ النَّجْمِ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ لَيْسَ فِي الْمُفَصَّلِ سَجْدَةٌ وَهُوَ قَوْلُ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَالْقَوْلُ الْأَوَّلُ أَصَحُّ وَبِهِ يَقُولُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَکِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ

ہارون بن عبداللہ بزار، عبدالصمد بن عبدالوارث، ابوایوب، عکرمہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سورت نجم میں سجدہ کیا تو مسلمانوں مشرکوں جنوں اور انسانوں سب نے سجدہ کیا اس باب میں ابن مسعود اور ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ابن عباس کی حدیث حسن صحیح ہے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ سورت نجم میں سجدہ کیا جائے جبکہ بعض صحابہ وغیرہم اس بات کے قائل ہیں کہ مفصل میں کوئی سجدہ نہیں یہ مالک بن انس کا بھی قول ہے لیکن پہلا قول زیادہ صحیح ہے اور وہ سفیان ثوری ابن مبارک شافعی احمد اور اسحاق کا بھی قول ہے

Sayyidina Ibn e Abbas (RA) said, “When Allah’s Messenger (SAW) prostrated (at a verse) in surah al Najm, the Muslims, the polytheists, jinn and Mankind also prostrated”

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں