جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 55

وضو میں اسراف مکروہ ہے

راوی: محمد بن بشار , ابوداؤد , خارجہ بن مصعب , یونس بن عبید , حسن , عتی بن ضمرہ سعدی , ابی بن کعب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاودَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا خَارِجَةُ بْنُ مُصْعَبٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عُتَيِّ بْنِ ضَمْرَةَ السَّعْدِيِّ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ لِلْوُضُوئِ شَيْطَانًا يُقَالُ لَهُ الْوَلَهَانُ فَاتَّقُوا وَسْوَاسَ الْمَائِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ لَأَنَّا لَا نَعْلَمُ أَحَدًا أَسْنَدَهُ غَيْرَ خَارِجَةَ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ الْحَسَنِ قَوْلَهُ وَلَا يَصِحُّ فِي هَذَا الْبَابِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئٌ وَخَارِجَةُ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ عِنْدَ أَصْحَابِنَا وَضَعَّفَهُ ابْنُ الْمُبَارَکِ

محمد بن بشار، ابوداؤد، خارجہ بن مصعب، یونس بن عبید، حسن، عتی بن ضمرہ سعدی، ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وضو کے لئے ایک شیطان ہے اس کو ولہان کہا جاتا ہے پس تم پانی کے وسوسے سے بچو اس باب میں عبداللہ بن عمرو اور عبداللہ بن مغفل سے بھی روایت ہےامام ابوعیسٰی فرماتے ہیں کہ ابی بن کعب کی حدیث غریب ہے اس کی اسناد محدثین کے نزدیک قوی نہیں اس لئے کہ ہم خارجہ کے علاوہ کسی اور کو نہیں جانتے کہ اس نے اسے سند کے ساتھ نقل کیا ہو یہ حدیث حسن بصری سے بھی کئی سندوں سے منقول ہے اس باب میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی کوئی حدیث نہیں اور خارجہ ہمارے اصحاب کے نزدیک قوی نہیں انہیں ابن مبارک ضعیف کہتے ہیں۔

Sayyidina Ubayy ibn Ka'b(RA) narrated that the Prophet (SAW) said, "There is adevil for ablution called Walahan. So, beware of temptations caused about water."

یہ حدیث شیئر کریں