جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ سفرکا بیان ۔ حدیث 547

سورج گرہن کی نماز

راوی: محمد بن بشار , یحیی بن سعید , سفیان , حبیب بن ابوثابت , طاؤس , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ صَلَّی فِي کُسُوفٍ فَقَرَأَ ثُمَّ رَکَعَ ثُمَّ قَرَأَ ثُمَّ رَکَعَ ثُمَّ قَرَأَ ثُمَّ رَکَعَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَالْأُخْرَی مِثْلُهَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَعَائِشَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَالنُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ وَالْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ وَأَبِي مَسْعُودٍ وَأَبِي بَکْرَةَ وَسَمُرَةَ وَأَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَأَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ وَابْنِ عُمَرَ وَقَبِيصَةَ الْهِلَالِيِّ وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ وَأُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ صَلَّی فِي کُسُوفٍ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فِي أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ قَالَ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الْقِرَائَةِ فِي صَلَاةِ الْکُسُوفِ فَرَأَی بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنْ يُسِرَّ بِالْقِرَائَةِ فِيهَا بِالنَّهَارِ وَرَأَی بَعْضُهُمْ أَنْ يَجْهَرَ بِالْقِرَائَةِ فِيهَا کَنَحْوِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ وَالْجُمُعَةِ وَبِهِ يَقُولُ مَالِکٌ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ يَرَوْنَ الْجَهْرَ فِيهَا و قَالَ الشَّافِعِيُّ لَا يَجْهَرُ فِيهَا وَقَدْ صَحَّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کِلْتَا الرِّوَايَتَيْنِ صَحَّ عَنْهُ أَنَّهُ صَلَّی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فِي أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ وَصَحَّ عَنْهُ أَيْضًا أَنَّهُ صَلَّی سِتَّ رَکَعَاتٍ فِي أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ وَهَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ جَائِزٌ عَلَی قَدْرِ الْکُسُوفِ إِنْ تَطَاوَلَ الْکُسُوفُ فَصَلَّی سِتَّ رَکَعَاتٍ فِي أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ فَهُوَ جَائِزٌ وَإِنْ صَلَّی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فِي أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ وَأَطَالَ الْقِرَائَةَ فَهُوَ جَائِزٌ وَيَرَی أَصْحَابُنَا أَنْ تُصَلَّی صَلَاةُ الْکُسُوفِ فِي جَمَاعَةٍ فِي کُسُوفِ الشَّمْسِ وَالْقَمَرِ

محمد بن بشار، یحیی بن سعید، سفیان، حبیب بن ابوثابت، طاؤس، ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسوف کی نماز پڑھی اس میں قرأت کی پھر رکوع کیا پھر قرأت کی پھر رکوع کیا پھر دو سجدے کئے اور دوسری رکعت بھی اسی طرح پڑھی اس باب میں علی عائشہ عبداللہ بن عمرو نعمان بن بشیر مغیرہ بن شعبہ ابومسعود ابوبکر سمرہ ابن مسعود ابوبکر سمرہ ابن مسعود اسماء بنت ابوبکر ابن عمر قبیصہ ہلالی جابر بن عبداللہ ابوموسی عبدالرحمن بن سمرہ اور ابی بن کعب سے بھی روایت ہے امام ترمذی کہتے ہیں ابن عباس کی حدیث حسن صحیح ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کسوف میں دو رکعتوں میں چار رکوع کئے یہ امام شافعی احمد اور اسحاق کا قول ہے نماز کسوف میں قرأت کے متعلق علماء کا اختلاف ہے بعض کہتے ہیں کہ دن کے وقت بغیر آواز قرأت کرے جبکہ بعض اہل علم بلند آواز سے قرأت کے قائل ہیں جیسے کہ جمعہ اور عیدین کی نماز میں پڑھا جاتا ہے امام مالک احمد اور اسحاق اسی کے قائل ہیں کہ بلند آواز سے پڑھے لیکن امام شافعی بغیر آواز سے پڑھنے کا کہتے ہیں پھر یہ دونوں حدیثیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت ہیں ایک حدیث یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چار رکوع اور چار سجدے کئے دوسرى یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چار سجدوں میں چھ رکوع کئے اہل علم کے نزدیک یہ کسوف کی مقدار کے ساتھ جائز ہے یعنی اگر سورج گرہن لمبا ہو تو چھ رکوع اور چار سجدے کرنا جائز ہے لیکن اگر چار رکوع اور چار سجدے کرے اور قرأت بھی لمبی کرے تو یہ بھی جائز ہے ہمارے اصحاب کے نزدیک سورج گرہن اور چاند گرہن دونوں میں نماز باجماعت پڑھی جائے

Sayyidina Ibn Abbas reported that the Prophet (SAW) offered the saiah of Kusuf (solar eclipse). During that, he recited the Quran then went into ruku’, then recited the Qur’an, then bswed into ruku, then made the two prostrations. And, prayed the second raka’ah in the same manner.

[Ahmed3236, Muslim 809, Abu Dawud 9183, Nisai 1463]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں