سفر میں قصر نماز پڑھنا
راوی: عبدالوہاب بن عبدالحکیم وراق بغدادی , یحیی بن سلیم , عبیداللہ نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْحَکَمِ الْوَرَّاقُ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَافَرْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ فَکَانُوا يُصَلُّونَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ رَکْعَتَيْنِ رَکْعَتَيْنِ لَا يُصَلُّونَ قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا و قَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَوْ کُنْتُ مُصَلِّيًا قَبْلَهَا أَوْ بَعْدَهَا لَأَتْمَمْتُهَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَعَلِيٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَنَسٍ وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ يَحْيَی بْنِ سُلَيْمٍ مِثْلَ هَذَا قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ آلِ سُرَاقَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَطِيَّةَ الْعَوْفِيِّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَتَطَوَّعُ فِي السَّفَرِ قَبْلَ الصَّلَاةِ وَبَعْدَهَا وَقَدْ صَحَّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ يَقْصُرُ فِي السَّفَرِ وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ صَدْرًا مِنْ خِلَافَتِهِ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا کَانَتْ تُتِمُّ الصَّلَاةَ فِي السَّفَرِ وَالْعَمَلُ عَلَی مَا رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ إِلَّا أَنَّ الشَّافِعِيَّ يَقُولُ التَّقْصِيرُ رُخْصَةٌ لَهُ فِي السَّفَرِ فَإِنْ أَتَمَّ الصَّلَاةَ أَجْزَأَ عَنْهُ
عبدالوہاب بن عبدالحکیم وراق بغدادی، یحیی بن سلیم، عبیداللہ نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوبکر اور عثمان کے ساتھ سفر کیا یہ حضرات ظہر اور عصر کی دو دو رکعتیں پڑھا کرتے تھے اور ان سے پہلے یا بعد میں کوئی نماز نہ پڑھتے عبداللہ فرماتے ہیں اگر میں ان سے پہلے یا بعد میں بھی کچھ پڑھنا چاہتا تو فرض ہی کو مکمل کر لیتا اس باب میں حضرت عمر علی ابن عباس انس عمران بن حصین اور عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ابن عمر کی حدیث حسن غریب ہے ہم اسے یحیی بن سلیم کی روایت کے علاوہ کچھ نہیں جانتے وہ اس کے مثل روایت کرتے ہیں امام محمد بن اسماعیل بخاری فرماتے ہیں کہ یہ حدیث عبداللہ بن عمرو سے بھی مروی ہے وہ آل سراقہ کے ایک شخص سے اور وہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عطیہ عوفی ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفر کے دوران نماز سے پہلے اور بعد نفل نماز پڑھا کرتے تھے اور یہ بھی صحیح ہے اور کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفر میں قصر نماز پڑھتے اسی طرح ابوبکر عمر عثمان بھی اپنے دور خلافت کے اوائل میں قصر ہی پڑھتے اکثر علماء اور صحابہ وغیرہ کا اسی پر عمل ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا مروی ہے کہ وہ سفر میں پوری نماز پڑھتی تھیں لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام سے مروی حدیث پر ہی عمل ہے امام شافعی احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے مگر امام شافعی قصر کو سفر میں اجازت پر محمول کرتے ہیں یعنی اگر وہ نماز پوری پڑھ لے تو بھی جائز ہے
Sayyidina Ibn Umar (RA) narrated that he travelled with the Prophet (SAW) Abu Bakr Umar and Uthman (RA) They prayed for the zuhr and asr two raka’at each and did not pray (any salah) before or after that. He, Abdullah, said, “If I were to pray any salah before that or after that then I would have completed it (the fard).