عیدین سے پہلے اور بعد کوئی نماز نہیں
راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد طیالسی , شعبہ , عدی بن ثابت , سعید بن جبیر , ابن عباس
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ قَال سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَقَدْ رَأَی طَائِفَةٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ الصَّلَاةَ بَعْدَ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ وَقَبْلَهَا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَالْقَوْلُ الْأَوَّلُ أَصَحُّ
محمود بن غیلان، ابوداؤد طیالسی، شعبہ، عدی بن ثابت، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدالفطر کے دن گھر سے نکلے اور دو رکعتیں پڑھیں نہ اس سے پہلے کوئی نماز پڑھی اور نہ اس کے بعد اس باب میں عبداللہ بن عمر اور ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں ابن عباس کی حدیث حسن صحیح ہے اور اسی پر بعض علماء صحابہ وغیرہ کا عمل ہے امام شافعی اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے جبکہ صحابہ میں سے اہل علم کى ایک جماعت عید سے پہلے اور بعد میں نماز پڑھنے کی قائل ہے لیکن پہلا قول اصح ہے
Sayyidina Ibn Abbas reported that the Prophet came out on the eid ul Fitr and prayed two raka’at He did not pray any salah before it or after it
[Ahmed2332 Bukhari 964 Muslim 884 Abu Dawud 1159 Nisai 1583 Ibn e Majah 1291]