جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 496

امام کے خطبہ دیتے ہوئے آنے والا شخص دو رکعت پڑھے

راوی: محمد بن ابی عمر , سفیان بن عیینہ , محمد بن عجلان , عیاض بن عبداللہ بن ابوسرح , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَرْحٍ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ دَخَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَمَرْوَانُ يَخْطُبُ فَقَامَ يُصَلِّي فَجَائَ الْحَرَسُ لِيُجْلِسُوهُ فَأَبَی حَتَّی صَلَّی فَلَمَّا انْصَرَفَ أَتَيْنَاهُ فَقُلْنَا رَحِمَکَ اللَّهُ إِنْ کَادُوا لَيَقَعُوا بِکَ فَقَالَ مَا کُنْتُ لِأَتْرُکَهُمَا بَعْدَ شَيْئٍ رَأَيْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ذَکَرَ أَنَّ رَجُلًا جَائَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي هَيْئَةٍ بَذَّةٍ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَأَمَرَهُ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ کَانَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ إِذَا جَائَ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ وَکَانَ يَأْمُرُ بِهِ وَکَانَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ يَرَاهُ قَالَ أَبُو عِيسَی و سَمِعْت ابْنَ أَبِي عُمَرَ يَقُولُ قَالَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ کَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ ثِقَةً مَأْمُونًا فِي الْحَدِيثِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَسَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ و قَالَ بَعْضُهُمْ إِذَا دَخَلَ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ فَإِنَّهُ يَجْلِسُ وَلَا يُصَلِّي وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْکُوفَةِ وَالْقَوْلُ الْأَوَّلُ أَصَحُّ

محمد بن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، محمد بن عجلان، عیاض بن عبداللہ بن ابوسرح سے مروی ہے کہ ابوسعید خدری جمعہ کے دن مسجد میں داخل ہوئے تو مروان خطبہ دے رہا تھا انہوں نے نماز پڑھنی شروع کر دی اس پر محافظ انہیں بٹھانے کے لئے آئے لیکن آپ نہ مانے یہاں تک کہ نماز سے فارغ ہوگئے پھر جب جمعہ کی نماز سے فارغ ہوگئے تو ہم ان کے پاس آئے اور کہا اللہ تعالیٰ آپ پر رحم کرے یہ لوگ تو آپ پر ٹوٹ پڑے تھے انہوں نے فرمایا میں انہیں(دو رکعتیں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دیکھ لینے کے بعد کبھی نہ چھوڑتا پھر واقع بیان کیا کہ ایک مرتبہ جمعہ کے دن ایک آدمی آیا میلی کچیلی صورت میں اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ دے رہے تھے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے حکم دیا اس نے دو رکعتیں پڑھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ دیتے رہے حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ ابن عیینہ اگر امام کے خطبہ کے دوران آتے تو دو رکعتیں پڑھا کرتے تھے اور اسی کا حکم دیتے تھے ابوعبدالرحمن مقری انہیں دیکھ رہے ہوتے امام ترمذی فرماتے ہیں میں نے ابن ابی عمر سے سنا کہ ابن عیینہ محمد بن عجلان ثقہ اور مامون فی الحدیث ہیں اس باب میں جابر ابوہریرہ اور سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ابوسعید خدری کی حدیث حسن صحیح ہے اور اسی پر بعض اہل علم کا عمل ہے امام شافعی احمد اسحاق کا بھی یہی قول ہے بعض اہل علم کہتے ہیں جب امام کے خطبہ دیتے ہوئے داخل ہو تو بیٹھ جائے اور نماز نہ پڑھے یہ سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا قول ہے اور پہلا قول زیادہ صحیح ہے

lyad ibn Abdullah ibn Abu Sarh narrated that on a Friday, Sayyidina Abu Sa’eed Khudri (RA) enterred (the mosque) while Marwan was delivering a sermon. He stood up in prayer and the guards came to make him sit down but he did not cease till he had finished. When the prayer (of Friday) was over, the men met him and said “May Allah be Merciful to you”. These people had pressed you to sit down.” He said, “I would never have given them up (the two raka’at), having seen Allah’s Messenger He then mentioned that a man in dirty clothing came one Friday. The Prophet (SAW) commanded him to offer the two raka’at while he (the Prophet SAW) was delivering the sermon.

[Nisai 1404, Ibn e Majah 1113]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں