جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 490

منبر پر خطبہ پڑھنا

راوی: ابوحفص عمرو بن علی فلاس , عثمان بن عمر , یحیی بن کثیر ابوغسان عنبری , معاذ بن علاء نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ الْفَلَّاسُ الصَّيْرَفِيُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ وَيَحْيَی بْنُ کَثِيرٍ أَبُو غَسَّانَ الْعَنْبَرِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْعَلَائِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَخْطُبُ إِلَی جِذْعٍ فَلَمَّا اتَّخَذَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمِنْبَرَ حَنَّ الْجِذْعُ حَتَّی أَتَاهُ فَالْتَزَمَهُ فَسَکَنَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ وَجَابِرٍ وَسَهْلِ بْنِ سَعْدٍ وَأُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأُمِّ سَلَمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ وَمُعَاذُ بْنُ الْعَلَائِ هُوَ بَصْرِيٌّ وَهُوَ أَخُو أَبِي عَمْرِو بْنِ الْعَلَائِ

ابوحفص عمرو بن علی فلاس، عثمان بن عمر، یحیی بن کثیر ابوغسان عنبری، معاذ بن علاء نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھجور کے تنے کے پاس کھڑے ہو کر خطبہ دیا کرتے تھے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے منبر بنایا تو کھجور کا تنا رونے لگا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے پاس آئے اور اسے چمٹا لیا پس وہ چپ ہوگیا اس باب میں حضرت انس جابر سہل بن سعد ابی بن کعب ابن عباس اور ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حدیث ابن عمر حسن غریب صحیح ہے اور معاذ بن علاء بصرہ کے رہنے والے ہیں جو ابوعمر بن علاء کے بھائی ہیں باب دونوں خطبوں کے درمیان میں بیٹھنا

Sayyidina lbn Umar (RA) narrated that the Prophet (SAW) used to deliver the sermon standing by a trunk. When he took the pulpit (to deliver it), the trunk cried till he went to it and embraced it and it quietened down.

[Bukhari 3583]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں