صلوة التسبیح
راوی: ابوکریب محمد بن علاء , زید بن حباب عکلی , موسیٰ بن عبیدہ , سعید بن ابوسعید , ابورافع
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ الْعُکْلِيُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُبَيْدَةَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ مَوْلَی أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْعَبَّاسِ يَا عَمِّ أَلَا أَصِلُکَ أَلَا أَحْبُوکَ أَلَا أَنْفَعُکَ قَالَ بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ يَا عَمِّ صَلِّ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ تَقْرَأُ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ وَسُورَةٍ فَإِذَا انْقَضَتْ الْقِرَائَةُ فَقُلْ اللَّهُ أَکْبَرُ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ خَمْسَ عَشْرَةَ مَرَّةً قَبْلَ أَنْ تَرْکَعَ ثُمَّ ارْکَعْ فَقُلْهَا عَشْرًا ثُمَّ ارْفَعْ رَأْسَکَ فَقُلْهَا عَشْرًا ثُمَّ اسْجُدْ فَقُلْهَا عَشْرًا ثُمَّ ارْفَعْ رَأْسَکَ فَقُلْهَا عَشْرًا ثُمَّ اسْجُدْ الثَّانِيَةَ فَقُلْهَا عَشْرًا ثُمَّ ارْفَعْ رَأْسَکَ فَقُلْهَا عَشْرًا قَبْلَ أَنْ تَقُومَ فَتِلْکَ خَمْسٌ وَسَبْعُونَ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ هِيَ ثَلَاثُ مِائَةٍ فِي أَرْبَعِ رَکَعَاتٍ فَلَوْ کَانَتْ ذُنُوبُکَ مِثْلَ رَمْلِ عَالِجٍ لَغَفَرَهَا اللَّهُ لَکَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَنْ يَسْتَطِيعُ أَنْ يَقُولَهَا فِي کُلِّ يَوْمٍ قَالَ فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ أَنْ تَقُولَهَا فِي کُلِّ يَوْمٍ فَقُلْهَا فِي جُمْعَةٍ فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ أَنْ تَقُولَهَا فِي جُمُعَةٍ فَقُلْهَا فِي شَهْرٍ فَلَمْ يَزَلْ يَقُولُ لَهُ حَتَّی قَالَ فَقُلْهَا فِي سَنَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ أَبِي رَافِعٍ
ابوکریب محمد بن علاء، زید بن حباب عکلی، موسیٰ بن عبیدہ، سعید بن ابوسعید، ابورافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عباس سے فرمایا چچا کیا میں آپ کے ساتھ صلہ رحمی نہ کروں؟ کیا میں آپ کو عطیہ نہ دوں؟ کیا میں آپ کو نفع نہ پہچاؤں؟ انهوں نے عرض کیا ہاں کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے چچا چار رکعت پڑھئے اور ہر رکعت میں سورت فاتحہ اور کوئی سورت۔پس ان سے فارغ ہونے کے بعد رکوع سے پہلے پندرہ مرتبہ اللَّهُ أَکْبَرُ الْحَمْدُ لِلَّهِ سُبْحَانَ اللَّهِ پڑھئے پھر رکوع کیجئے اور رکوع میں دس مرتبہ یہی پڑھئے پھر رکوع سے کھڑے ہو کر دس مرتبہ پھر سجدے میں دس مرتبہ اور پھر سجدے سے اٹھ کر دس مرتبہ پھر دوسرے سجدے میں دس مرتبہ اور پھر سجدے سے اٹھ کر کھڑے ہونے سے پہلے دس مرتبہ یہی کلمات پڑھئے یہ ہر رکعت میں (75) مرتبہ ہوا اور چاروں رکعتوں میں (300) تین سو مرتبہ ہوا اگر آپ کے گناہ (صغیره) ریت کے ٹیلے کے برابر بھی ہوں گے تو اللہ تعالیٰ انہیں بخش دے گا حضرت عباس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے ہر روز کون پڑھ سکتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر روزانہ نہ پڑھ سکو تو جمعہ کے دن۔اور اگر جمعہ کے دن بھی نہ پڑھ سکو تو مہینے میں ایک مرتبہ پڑھ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی طرح فرماتے رہے یہاں تک کہ فرمایا تو پھر سال میں ایک مرتبہ پڑھ لو امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث ابورافع کی حدیث سے غریب ہے
Sayyidina Abu Rafi (RA) narrated that Allah’s Messenger said to Sayyidina Abbas (RA), “O Uncle! shall I not join ties with you? Shall I not give you? Shall I not benefit you?” He said, “Of course, 0 Messenger of Allah!” So, he said, “0 Uncle! pray four raka’at. Recite in each raka’ah the Fatihat ul-Kitab and a surah and when you have finished the recital, say Allah u Akbar walhamduliLLAH wa subhanALLAH fifteen times before making the ruku. Then go into the ruku and repeat them ten times. Then raise your head and say the words ten times. Then go into prostration and repeat them ten times, and raise your head and say the words ten times. Then prostrate and say the words ten times, and (again) raise you head and repeat them ten times before you stand up. So, this is (in all) seventy five in each raka’ah and it is three hundred in all four raka’at. Even if your sins are like the sand praticles of Aalij, Allah will forgive them for you.” He (Sayyidina Abbas i said, “0 Messenger of Allah! Who can stand up for it every day?” He said, “If you cannot establish it every day, then observe it on Friday. And if you cannot do that every Friday then observe it every month.” And he did not cease to say that until he said, “Offer it once in a year.”