وتر کی سات رکعات
راوی: ہناد , ابومعاویہ اعمش , عمرو بن مرہ , یحیی بن جزار , ام سلمہ
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ الْجَزَّارِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوتِرُ بِثَلَاثَ عَشْرَةَ رَکْعَةً فَلَمَّا کَبِرَ وَضَعُفَ أَوْتَرَ بِسَبْعٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أُمِّ سَلَمَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَتْرُ بِثَلَاثَ عَشْرَةَ وَإِحْدَی عَشْرَةَ وَتِسْعٍ وَسَبْعٍ وَخَمْسٍ وَثَلَاثٍ وَوَاحِدَةٍ قَالَ إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ مَعْنَی مَا رُوِيَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُوتِرُ بِثَلَاثَ عَشْرَةَ قَالَ إِنَّمَا مَعْنَاهُ أَنَّهُ کَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَکْعَةً مَعَ الْوِتْرِ فَنُسِبَتْ صَلَاةُ اللَّيْلِ إِلَی الْوِتْرِ وَرَوَی فِي ذَلِکَ حَدِيثًا عَنْ عَائِشَةَ وَاحْتَجَّ بِمَا رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ أَوْتِرُوا يَا أَهْلَ الْقُرْآنِ قَالَ إِنَّمَا عَنَی بِهِ قِيَامَ اللَّيْلِ يَقُولُ إِنَّمَا قِيَامُ اللَّيْلِ عَلَی أَصْحَابِ الْقُرْآنِ
ہناد، ابومعاویہ اعمش، عمرو بن مرہ، یحیی بن جزار، ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیرہ رکعتیں وتر پڑھا کرتے تھے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بوڑھے اور ضعیف ہوگئے تو سات رکعتیں وتر پڑھنے لگے اس باب میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حدیث ام سلمہ حسن ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وتر میں تیرہ گیارہ نو سات تین اور ایک رکعت پڑھا کرتے تھے اسحاق بن ابراہیم کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وتر میں تیرہ رکعتیں پڑھتے تھے اس حدیث کا معنی یہ ہے کہ وتر سمیت تیرہ رکعتیں پڑھتے تھے چنانچہ رات کی نماز بھی وتر کی طرف منسوب ہوگئی اس میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی حدیث مروی ہے ان کا استدلال نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی اس حدیث سے ہے کہ اے اہل قرآن وتر پڑھا کرو اس کا مقصد تہجد کی نماز ہے یعنی تہجد کو مجازاً وتر کہتے ہیں اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل قرآن کو تہجد کا حکم دیا
Sayyidah Umm Salamah said that the Prophet used to offer thirteen raka’at witr. When he grew old and weak, he offered seven.