جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 339

نماز کے لئے جماعت کھڑی ہو جائے اور کھانا حاضر ہو تو کھانا پہلے کھایا جائے

راوی: قتیبہ , سفیان بن عیینہ , زہری , انس

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا حَضَرَ الْعَشَائُ وَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَابْدَئُوا بِالْعَشَائِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَسَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ وَأُمِّ سَلَمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَعَلَيْهِ الْعَمَلُ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَابْنُ عُمَرَ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ يَقُولَانِ يَبْدَأُ بِالْعَشَائِ وَإِنْ فَاتَتْهُ الصَّلَاةُ فِي الْجَمَاعَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی سَمِعْت الْجَارُودَ يَقُولُ سَمِعْتُ وَکِيعًا يَقُولُ فِي هَذَا الْحَدِيثِ يَبْدَأُ بِالْعَشَائِ إِذَا کَانَ طَعَامًا يَخَافُ فَسَادَهُ وَالَّذِي ذَهَبَ إِلَيْهِ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَشْبَهُ بِالِاتِّبَاعِ وَإِنَّمَا أَرَادُوا أَنْ لَا يَقُومَ الرَّجُلُ إِلَی الصَّلَاةِ وَقَلْبُهُ مَشْغُولٌ بِسَبَبِ شَيْئٍ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ لَا نَقُومُ إِلَی الصَّلَاةِ وَفِي أَنْفُسِنَا شَيْئٌ

قتیبہ، سفیان بن عیینہ، زہری، انس سے روایت ہے کہ وہ اس حدیث کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچاتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر کھانا حاضر ہو اور جماعت کھڑی ہو جائے تو پہلے کھانا کھالو اس باب میں حضرت عائشہ ابن عمر مسلمہ بن اکوع اور ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حدیث انس حسن صحیح ہے اور اسی پر عمل ہے بعض اہل علم کا صحابہ کرام میں سے جیسے ابوبکر عمر اور ابن عمر ہیں اور امام احمد اور اسحاق بھی یہی کہتے ہیں ان دونوں حضرات کے نزدیک کھانا پہلے کھالے اگرچہ جماعت نکل جائے جارود کہتے ہیں میں نے وکیع سے سنا وہ اس حدیث کے بارے میں فرماتے ہیں کہ کھانا اس وقت پہلے کھایا جائے جب خراب ہونے کا خطرہ ہو امام ترمذی فرماتے ہیں کہ بعض صحابہ کرام اور دیگر فقہاء کا قول اتباع کے زیادہ لائق ہے کیونکہ ان کا مقصد یہ ہے کہ جب آدمی نماز کے لئے کھڑا ہو تو اس کا دل کسی چیز کی وجہ سے مشغول نہ ہو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ ہم نماز کے لئے اس وقت تک کھڑے نہیں ہوتے جب تک ہمارا دل کسی اور چیز میں لگا ہوا ہو

Sayyidna Anas (RA) narrated that he was aware of the hadith in which the Prophet said, “When the food is brought and the salah is established, begin with the meal.

یہ حدیث شیئر کریں