جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 324

نمازی کے آگے سے گذرنا مکروہ ہے

راوی: محمد بن عبدالملک بن ابوشوارب , یزید بن زریع , معمر , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کُنْتُ رَدِيفَ الْفَضْلِ عَلَی أَتَانٍ فَجِئْنَا وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِأَصْحَابِهِ بِمِنًی قَالَ فَنَزَلْنَا عَنْهَا فَوَصَلْنَا الصَّفَّ فَمَرَّتْ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ فَلَمْ تَقْطَعْ صَلَاتَهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَالْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ مِنْ التَّابِعِينَ قَالُوا لَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ شَيْئٌ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَالشَّافِعِيُّ

محمد بن عبدالملک بن ابوشوارب، یزید بن زریع، معمر، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ میں فضل کے ساتھ گدھی پر سوار تھا ہم منی میں پہنچے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے صحابہ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے ہم اترے اور صف میں مل گئے گدھی ان کے آگے پھرنے لگی اور اس سے ان کی نماز نہیں ٹوٹى اس باب میں حضرت عائشہ فضل بن عباس اور ابن عمر سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حدیث ابن عباس حسن صحیح ہے اور صحابہ و تابعین اور بعد کے اہل علم کا اس پر عمل ہے یہ حضرات فرماتے ہیں کہ نماز کسی چیز سے نہیں ٹوٹتی سفیان ثوری اور امام شافعی کا بھی یہی قول ہے

Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated that he was riding a she-ass and Fadl (RA) was his co-rider When they were at Mina, the Prophet (SAW) was offering salah with his sahabah They alighted (from the ass) and joined the congregation. The she-ass moved in front of them (the worshippers) but their salah was not invalidated.

یہ حدیث شیئر کریں