اس بارے میں کہ جب مسجد میں داخل ہو تو کیا کہے
راوی: علی بن حجر , اسماعیل بن ابراہیم , لیث , عبداللہ بن حسن , اپنی والدہ فاطمہ بنت حسین سے اور وہ اپنی دادی فاطمہ کبری
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ أُمِّهِ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْحُسَيْنِ عَنْ جَدَّتِهَا فَاطِمَةَ الْکُبْرَی قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْمَسْجِدَ صَلَّی عَلَی مُحَمَّدٍ وَسَلَّمَ وَقَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي وَافْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ وَإِذَا خَرَجَ صَلَّی عَلَی مُحَمَّدٍ وَسَلَّمَ وَقَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي وَافْتَحْ لِي أَبْوَابَ فَضْلِکَ و قَالَ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ فَلَقِيتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَسَنِ بِمَکَّةَ فَسَأَلْتُهُ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَحَدَّثَنِي بِهِ قَالَ کَانَ إِذَا دَخَلَ قَالَ رَبِّ افْتَحْ لِي بَابَ رَحْمَتِکَ وَإِذَا خَرَجَ قَالَ رَبِّ افْتَحْ لِي بَابَ فَضْلِکَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ وَأَبِي أُسَيْدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ فَاطِمَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِمُتَّصِلٍ وَفَاطِمَةُ بِنْتُ الْحُسَيْنِ لَمْ تُدْرِکْ فَاطِمَةَ الْکُبْرَی إِنَّمَا عَاشَتْ فَاطِمَةُ بَعْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشْهُرًا
علی بن حجر، اسماعیل بن ابراہیم، لیث، عبداللہ بن حسن، اپنی والدہ فاطمہ بنت حسین سے اور وہ اپنی دادی فاطمہ کبریٰ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب مسجد میں داخل ہوتے تو درود پڑھتے اور یہ دعا پڑھتے (رَبِّ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي وَافْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ) اے اللہ میری مغفرت فرما اور میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول اور جب مسجد سے باہر نکلتے تو درود شریف پڑھتے اور فرماتے (رَبِّ اغْفِرْ لِي ذُنُوبِي وَافْتَحْ لِي أَبْوَابَ فَضْلِکَ) علی بن حجر نے کہا کہ اسماعیل بن ابراہیم نے مجھ سے کہا کہ میں نے مکہ مکرمہ میں عبداللہ بن حسن سے ملاقات کی اور ان سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں داخل ہوتے ہیں تو فرماتے ( رَبِّ افْتَحْ لِي بَابَ رَحْمَتِکَ) اور جب مسجد سے باہر نکلتے تو فرماتے (رَبِّ افْتَحْ لِي بَابَ فَضْلِکَ) اس باب میں ابوحمید ابواسید اور ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حدیث فاطمہ حسن ہے اور اس کی سند متصل نہیں کیونکہ فاطمہ بنت حسین فاطمہ کبری کو نہ پا سکیں اس لئے کہ حضرت فاطمہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد صرف چند ماہ تک زندہ رہیں
Abdullah ibn Hasan reported from his mother Fatimah bint Husayn who reported on the authority of her grandmother Sayyidah Fatimah Kubra that when Allah’s Messenger entered a mosque, he invoked blessings on himself and made this supplication: (O my Lord! Forgive me my sins, and poen for me the doors to your mercy). And, when he came out of the mosque, he again invohed blessings on himself and made this prayer:
(O my Lord! Forgive me my sins, and open for me the doors to your abundance).Ali ibn Hujr said that Isma’il ibn Ibrahim told him that he then met Abdullah ibn Hasan at Makkah and asked him about this hadith. He said that when the Prophet entered the mosque, he would say:
(O my Lord! Open for me the doors to Your mercy). And when he come out, he would say
(O Lord! Open for me the doors to your abundance).