جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 230

نماز کی تحریم وتحلیل

راوی: سفیان بن وکیع , محمد بن فضیل ابوسفیان , ابونضرہ , ابوسعید

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفُضَيْلِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ طَرِيفٍ السَّعْدِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِفْتَاحُ الصَّلَاةِ الطُّهُورُ وَتَحْرِيمُهَا التَّکْبِيرُ وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ وَلَا صَلَاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِالْحَمْدُ وَسُورَةٍ فِي فَرِيضَةٍ أَوْ غَيْرِهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَعَائِشَةَ قَالَ وَحَدِيثُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فِي هَذَا أَجْوَدُ إِسْنَادًا وَأَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ أَبِي سَعِيدٍ وَقَدْ کَتَبْنَاهُ فِي أَوَّلِ کِتَابِ الْوُضُوئِ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَکِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ إِنَّ تَحْرِيمَ الصَّلَاةِ التَّکْبِيرُ وَلَا يَکُونُ الرَّجُلُ دَاخِلًا فِي الصَّلَاةِ إِلَّا بِالتَّکْبِيرِ قَالَ أَبُو عِيسَی و سَمِعْت أَبَا بَکْرٍ مُحَمَّدَ بْنَ أَبَانَ مُسْتَمْلِيَ وَکِيعٍ يَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مَهْدِيٍّ يَقُولُ لَوْ افْتَتَحَ الرَّجُلُ الصَّلَاةَ بِسَبْعِينَ اسْمًا مِنْ أَسْمَائِ اللَّهِ وَلَمْ يُکَبِّرْ لَمْ يُجْزِهِ وَإِنْ أَحْدَثَ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ أَمَرْتُهُ أَنْ يَتَوَضَّأَ ثُمَّ يَرْجِعَ إِلَی مَکَانِهِ فَيُسَلِّمَ إِنَّمَا الْأَمْرُ عَلَی وَجْهِهِ قَالَ وَأَبُو نَضْرَةَ اسْمُهُ الْمُنْذِرُ بْنُ مَالِکِ بْنِ قُطَعَةَ

سفیان بن وکیع، محمد بن فضیل ابوسفیان، ابونضرہ، ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کی کنجی طہارت ہے اس کی تحریم تکبیر اور اس کی تحلیل سلام ہے اور اس آدمی کی نماز نہیں ہوتی جس نے سورت فاتحہ اور اس کے بعد کوئی سورت نہ پڑھی فرض نماز ہو یا اس کے علاوہ اس باب میں حضرت علی اور عائشہ سے بھی روایت ہے اور حضرت علی بن ابی طالب کی حدیث اسناد کے اعتبار سے حضرت ابوسعید کی حدیث سے بہت بہتر اور اصح ہے ہم نے یہ حدیث کتاب الوضو میں بیان کی ہے اور اسی پر صحابہ اور بعد کے اہل علم کا عمل ہے اور سفیان ثوری ابن مبارک شافعی اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے کہ نماز کی تحریم تکبیر ہے اور تکبیر کے بغیر آدمی نماز میں داخل نہیں ہوتا امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے سنا ابوبکر محمد بن ابان سے وہ کہتے تھے میں نے سنا عبدالرحمن بن مہدی سے وہ کہتے تھے اگر کوئی آدمی اللہ کے نوے ناموں کو ذکر کرے نماز شروع کرے اور تکبیر نہ کہے تو اس کی نماز جائز نہیں اور اگر سلام پھیرنے سے پہلے کسی کا وضو ٹوٹ جائے تو میں حکم کرتا ہوں کہ وضو کرے پھر واپس آئے اپنی جگہ پر اور سلام پھیرے اور اس کی نماز اپنے حال پر ہے اور ابونضرہ کا نام منذر بن مالک بن قطعہ ہے

Sayyidina Abu Sa’eed Khudri (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The key of salah is purification. Its binding is the takbirO and its freedom is the taslimO, If anyone does not recite surah al-Fatihah and another surah in salah, fard or otherwise, then his salah is void.”

یہ حدیث شیئر کریں