جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 225

وہ شخص جس کے ساتھ نماز پڑھنے کے لئے دو آدمی ہوں

راوی: بندار محمد بن بشار , محمد بن ابوعدی , اسماعیل بن مسلم , حسن , سمرہ بن جندب

حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کُنَّا ثَلَاثَةً أَنْ يَتَقَدَّمَنَا أَحَدُنَا قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَجَابِرٍ وَأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ سَمُرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا إِذَا کَانُوا ثَلَاثَةً قَامَ رَجُلَانِ خَلْفَ الْإِمَامِ وَرُوِيَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ صَلَّی بِعَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ فَأَقَامَ أَحَدَهُمَا عَنْ يَمِينِهِ وَالْآخَرَ عَنْ يَسَارِهِ وَرَوَاهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ تَکَلَّمَ بَعْضُ النَّاسِ فِي إِسْمَعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ الْمَکِّيِّ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ

بندار محمد بن بشار، محمد بن ابوعدی، اسماعیل بن مسلم، حسن، سمرہ بن جندب کہتے ہیں کہ ہمیں حکم دیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہ جب ہم تین آدمی ہوں تو ہم میں سے ایک آگے بڑھے اس باب میں ابن مسعود اور جابر سے بھی روایت ہےامام ابوعیسٰی کہتے ہیں حدیث سمرہ غریب ہے اور اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ جب تین آدمی ہوں تو دو امام کے پیچھے کھڑے ہوں اور مروی ہے ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہ انہوں نے علقمہ اور اسود کی امامت کی تو ایک کو دائیں اور دوسرے کو بائیں جانب کھڑا کیا اور اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کی اور بعض لوگوں نے اسماعیل بن مسلم کے حافظے پر اعتراض کیا ہے کہ ان کا حافظہ اچھا نہیں

Sayyidina Samurah ibn Jundub (RA) narrated that Allah’s Messenger (SAW) commanded them that when they are three men, one of them must lead the others, stepping ahead.

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں