آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہدیہ دینے پر رغبت دلانا
راوی: ازہر بن مروان بصری , محمد بن سواء , ابومعشر , سعید , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ مَرْوَانَ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَوَائٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَهَادَوْا فَإِنَّ الْهَدِيَّةَ تُذْهِبُ وَحَرَ الصَّدْرِ وَلَا تَحْقِرَنَّ جَارَةٌ لِجَارَتِهَا وَلَوْ شِقَّ فِرْسِنِ شَاةٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأَبُو مَعْشَرٍ اسْمُهُ نَجِيحٌ مَوْلَی بَنِي هَاشِمٍ وَقَدْ تَکَلَّمَ فِيهِ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ
ازہر بن مروان بصری، محمد بن سواء، ابومعشر، سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک دوسرے کو ہدیہ دیا کرو۔ ہدیہ دینے سے دل کی خفگی دور ہو جاتی ہے۔ نیز کوئی پڑوسی عورت اپنے پڑوس میں رہنے والی عورت کو بکری کا کھر دیتے ہوئے بھی نہ شرمائے ( یعنی حقیر چیز کا بھی ہدیہ دیا جا سکتا ہے) یہ حدیث اس سند سے غریب ہے اور ابومعشر کا نام نجیح ہے اور یہ بنوہاشم کے مولیٰ ہیں۔ بعض اہل علم ان کے حافظہ پر اعتراض کرتے ہیں۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported from the Prophet (SAW) that he said, ‘Give presents to each other for, a gift removes ill-will from the heart. And let not a woman look down upon the gift of her neighbour of a piece of a sheep’s trotter.
[Bukhari 2566, Muslim 1030, Ahmed 9261]