قیافہ شناسی
راوی: قتیبہ , لیث , ابن شہاب , عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا مَسْرُورًا تَبْرُقُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ فَقَالَ أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا نَظَرَ آنِفًا إِلَی زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ فَقَالَ هَذِهِ الْأَقْدَامُ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَی ابْنُ عُيَيْنَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ وَزَادَ فِيهِ أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا مَرَّ عَلَی زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَدْ غَطَّيَا رُئُوسَهُمَا وَبَدَتْ أَقْدَامُهُمَا فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ الْأَقْدَامَ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ وَهَکَذَا حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ احْتَجَّ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ بِهَذَا الْحَدِيثِ فِي إِقَامَةِ أَمْرِ الْقَافَةِ
قتیبہ، لیث، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مرتبہ ان کے پاس تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ خوشی سے چمک رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم نے دیکھا کہ مجزز (قیافہ شناس) نے ابھی زید بن حارثہ اور اسامہ بن زید کو دیکھ کر کہا کہ یہ پاؤں ایک دوسرے سے ہیں، یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ سفیان بن عیینہ اسے زہری سے وہ عروہ سے اور وہ عائشہ سے اس طرح نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم نے دیکھا کہ مجزز (قیافہ شناس) زید بن حارثہ اور اسامہ بن زید کے پاس سے گزرا جبکہ ان کے سر ڈھکے ہوئے اور پاؤں ننگے تھے۔ مجزز نے کہا کہ یہ پیر ایک دوسرے سے ہیں۔ سعید بن عبدالرحمن اور کئی حضرات نے بھی اسے اسی طرح سفیان سے نقل کیا ہے۔ بعض علماء اس حدیث سے قیافہ لگانے کو درست کہتے ہیں۔
Sayyidina Aisha (RA) narrated: The Prophet (SAW) came to me one day with smiling, happy face. He said, “Do you see that Mujazziz observed the feet of Zayd ibn Harithah and Usamah ibn Zayd and said, “These are feet belonging to a common strain.”
[Bukhari 3731, Muslim 1459]