ولاء آزاد کرنے والے کا حق ہے
راوی: بندار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , منصور , ابراہیم , اسود , عائشہ
حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ فَاشْتَرَطُوا الْوَلَائَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْطَی الثَّمَنَ أَوْ لِمَنْ وَلِيَ النِّعْمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ
بندار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، منصور، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خریدنے کا ارادہ فرمایا تو اس کے آقاؤں نے ولاء کی شرط رکھ دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ولاء اسی کا حق ہے جو آزاد کرے یا فرمایا جو نعمت کا والی ہو۔ اس باب میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما اور ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اہل علم کا اس حدیث پر عمل ہے۔
It is reported from Sayyidina Aisha (RA) that she intended to purchase Barirah but her masters laid the condition that they would retain inheritance from her. The Prophet (SAW) emphasized that this right belonged to one who pays the price or is guardian of the blessing.
[Ahmed 25590]