موت کے وقت صدقہ کرنے یا غلام آزاد کرنا
راوی: بندار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , ابواسحق , ابوحبیبہ طائی
حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي حَبِيبَةَ الطَّائِيِّ قَالَ أَوْصَی إِلَيَّ أَخِي بِطَائِفَةٍ مِنْ مَالِهِ فَلَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَائِ فَقُلْتُ إِنَّ أَخِي أَوْصَی إِلَيَّ بِطَائِفَةٍ مِنْ مَالِهِ فَأَيْنَ تَرَی لِي وَضْعَهُ فِي الْفُقَرَائِ أَوْ الْمَسَاکِينِ أَوْ الْمُجَاهِدِينَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ أَمَّا أَنَا فَلَوْ کُنْتُ لَمْ أَعْدِلْ بِالْمُجَاهِدِينَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَثَلُ الَّذِي يَعْتِقُ عِنْدَ الْمَوْتِ کَمَثَلِ الَّذِي يُهْدِي إِذَا شَبِعَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
بندار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، ابواسحاق ، حضرت ابوحبیبہ طائی کہتے ہیں کہ مجھے میرے بھائی نے اپنے مال کے ایک حصے کی وصیت کی۔ میری ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملاقات ہوئی تو میں نے ان سے پوچھا کہ میرے بھائی نے میرے لئے کچھ مال کی وصیت کی ہے۔ آپ کا کیا خیال ہے۔ وہ مال کہاں خرچ کیا جائے۔ فقراء پر مساکین پر یا اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرنے والوں پر۔ فرمایا اگر میں ہوتا تو مجاہدین کے برابر کسی کو نہ دیتا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ مرتے وقت غلام آزاد کرنے والے کی مثال ایسے ہی ہے جیسے کوئی شخص شکم سیر ہو کر ہدیہ بھیجے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Abu Habibah Tayi narrated: My brother willed for me a portion of his wealth I met Abu Darda and told him that my brother had willed for me a portion of his wealth. I asked him, “Where do we you think I should spend: it on the poor, the needy or the warriors in the path of Allah?” He said, “If I were in your place then I would have spent it on the warriors. I heard Allah’s Messenger (SAW) say; "The example of one who frees a slave at the time of death is like one who gives to one who is satiated.”
[Ahmed 21778, Abu Dawud 3968, Nisai 3616]
——————————————————————————–