ولاء کا کون وارث ہوگا۔
راوی: ہارون , ابوموسی , مستملی , بغدادی , محمد بن حرب , عمر بن روبہ , تغلبی , عبدالواحد بن عبداللہ بن بسر بصری , واثلہ بن اسقع
حَدَّثَنَا هَارُونُ أَبُو مُوسَی الْمُسْتَمْلِيُّ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ رُؤْبَةَ التَّغْلَبِيُّ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ النَّصْرِيِّ عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَرْأَةُ تَحُوزُ ثَلَاثَةَ مَوَارِيثَ عَتِيقَهَا وَلَقِيطَهَا وَوَلَدَهَا الَّذِي لَاعَنَتْ عَلَيْهِ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا يُعْرَفُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ حَرْبٍ
ہارون، ابوموسی، مستملی، بغدادی، محمد بن حرب، عمر بن روبہ، تغلبی، عبدالواحد بن عبداللہ بن بسر بصری، حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عورت تین ترکوں کی مالک ہوتی ہے۔ اپنے آزاد کئے ہوئے غلام کے ترکے کی۔ جس بچے کو اس نے اٹھا کر لایا ہو۔ اس کی اور اس بچے کی جسے لے کر اس نے اپنے شوہر سے لعان کیا اور اس سے الگ ہوگئی۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اسے محمد بن حرب کی روایت سے اسی سند سے جانتے ہیں۔
Sayyidina Wathilah ibn Asqa (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, A woman can own legacy from three sources: the legacy of the slave she sets free, the child she fondles (and rears up), and her own child about whom she cursed herself (in li’an with her husband that he was a legitimate child.’
[Abu Dawud 2906]