جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فرائض کے ابواب ۔ حدیث 2212

میراث وارثوں کے لئے اور دیت عصبہ کے ذمہ ہے

راوی: قتیبہ , لیث , ابن شہاب سعید بن مسیب , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی فِي جَنِينِ امْرَأَةٍ مِنْ بَنِي لِحْيَانَ سَقَطَ مَيِّتًا بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ ثُمَّ إِنَّ الْمَرْأَةَ الَّتِي قُضِيَ عَلَيْهَا بِالْغُرَّةِ تُوُفِّيَتْ فَقَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ مِيرَاثَهَا لِبَنِيهَا وَزَوْجِهَا وَأَنَّ عَقْلَهَا عَلَی عَصَبَتِهَا قَالَ أَبُو عِيسَی وَرَوَی يُونُسُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَرَوَاهُ مَالِکٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَمَالِکٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلٌ

قتیبہ، لیث، ابن شہاب سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنولحیان کی ایک عورت کے حمل کے متعلق جو گر کر مر گیا تھا ایک غلام یا لونڈی دینے کا فیصلہ فرمایا۔ پھر وہ عورت جس کے حق میں یہ فیصلہ ہوا تھا۔ فوت ہوگئی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کی میراث بیٹوں اور خاوند کے لئے ہے۔ اور دیت اس کے عصبہ پر ہے۔ یونس نے یہ حدیث زہری سے انہوں نے سعید بن مسیب سے انہوں نے ابوسلمہ سے انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح کی حدیث نقل کی ہے۔ مالک بھی یہ حدیث زہری سے وہ ابوسلمہ سے اور وہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کرتے ہیں پھر مالک، زہری سے وہ سعید بن مسیب سے اور وہ نبی اکرم سے یہی حدیث بیان کرتے ہیں۔

Sayyidina Abu Huraira (RA) narrated: Allah’s Messenger (SAW) gave judgment that compensation should be paid—a male or a female slave—when a woman of Banu Lihyan had miscarriage, and she bore a still-born child. Then the woman against whom he had given this judgment also died. So, Allah’s Messenger ruled that her legacy should go to her sons and her husband while blood money should be paid by her relatives on her father’s side (asbah).

[Bukhari 6909]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں