ستونوں کے درمیان صف بنانا مکروہ ہے
راوی: ہناد , وکیع , سفیان , یحیی بن ہانی بن عروہ مرادی , عبدالحمید بن محمود
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ يَحْيَی بْنِ هَانِئِ بْنِ عُرْوَةَ الْمُرَادِيِّ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ مَحْمُودٍ قَالَ صَلَّيْنَا خَلْفَ أَمِيرٍ مِنْ الْأُمَرَائِ فَاضْطَرَّنَا النَّاسُ فَصَلَّيْنَا بَيْنَ السَّارِيَتَيْنِ فَلَمَّا صَلَّيْنَا قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ کُنَّا نَتَّقِي هَذَا عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي الْبَاب عَنْ قُرَّةَ بْنِ إِيَاسٍ الْمُزَنِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ کَرِهَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنْ يُصَفَّ بَيْنَ السَّوَارِي وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَقَدْ رَخَّصَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي ذَلِکَ
ہناد، وکیع، سفیان، یحیی بن ہانی بن عروہ مرادی، عبدالحمید بن محمود کہتے ہیں ہم نے امراء میں سے ایک امیر کے پیچھے نماز پڑھی پس ہمیں مجبور کیا لوگوں نے تو ہم نے نماز پڑھی دو ستونوں کے درمیان اور جب ہم نماز پڑھ چکے تو فرمایا انس بن مالک نے ہم اس سے پرہیز کرتے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں اس باب میں قرہ بن ایاس مزنی سے بھی روایت ہےامام ابوعیسٰی فرماتے ہیں حدیث انس حسن صحیح ہے اور مکروہ سمجھتے ہیں بعض اہل علم ستونوں کے درمیان صف بنانے کو اور یہ احمد اور اسحاق کا قول ہے بعض اہل علم نے اس کی اجازت دی ہے۔
Abdul Hamid ibn Mahmud narrated that they prayed behind an amir of the several amirs. The people compiled them to stand between two pillars. When they finished, Sayyidina Ans ibn Malik (RA) said, “We used to avoid that in the times of Allah’s Messenger (SAW).