جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 2184

راکھ سے زخم کا علاج کرنے کے متعلق

راوی: ابن ابی عمر , سفیان , ابوحازم

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ سُئِلَ سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ وَأَنَا أَسْمَعُ بِأَيِّ شَيْئٍ دُووِيَ جَرْحُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا بَقِيَ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي کَانَ عَلِيٌّ يَأْتِي بِالْمَائِ فِي تُرْسِهِ وَفَاطِمَةُ تَغْسِلُ عَنْهُ الدَّمَ وَأُحْرِقَ لَهُ حَصِيرٌ فَحَشَا بِهِ جُرْحَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ابن ابی عمر، سفیان، حضرت ابوحازم کہتے ہیں کہ سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زخم کا کس طرح علاج کیا گیا۔ فرمایا اس کا مجھ سے زیادہ جاننے والا کوئی باقی نہیں رہا۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی ڈھال میں پانی لاتے، حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ زخم کو دھوتیں اور میں بوریا جلاتا پھر اس کی راکھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زخم مبارک پر چھڑک دیتے۔ امام ترمذی کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Abu Hazim reported that Sayyidina Sahl ibn Sad (RA) was asked, “With what was the wound of Allah’s Messenger treated?” He said, “No one remains who knows better than I. Ali used to bring water in his helmet and Fatima washed the wound with it. And I burned straw mat and its ashes were sprinkled on the wound.”

[Bukhari 243]

یہ حدیث شیئر کریں