باب
راوی: اسحاق بن موسیٰ انصاری , معن , مالک , یزید بن خصیفۃ , عمرو بن عبداللہ بن کعب , سلمی , نافع بن جبیر بن مطعم , عثمان بن ابی عاص
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبٍ السُّلَمِيِّ أَنَّ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَخْبَرَهُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ أَنَّهُ قَالَ أَتَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِي وَجَعٌ قَدْ کَانَ يُهْلِکُنِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ امْسَحْ بِيَمِينِکَ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَقُلْ أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ وَسُلْطَانِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ قَالَ فَفَعَلْتُ فَأَذْهَبَ اللَّهُ مَا کَانَ بِي فَلَمْ أَزَلْ آمُرُ بِهِ أَهْلِي وَغَيْرَهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
اسحاق بن موسیٰ انصاری، معن، مالک، یزید بن خصیفۃ، عمرو بن عبداللہ بن کعب، سلمی، نافع بن جبیر بن مطعم، حضرت عثمان بن ابی عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے مجھے اس وقت اتنا شدید درد تھا کہ قریب تھا کہ میں اس سے ہلاک ہو جاؤں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے سیدھے ہاتھ سے درد کی جگہ کو چھوؤ اور سات مرتبہ یہ پڑھو "وَقُلْ أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ وَسُلْطَانِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ (ترجمہ اللہ تعالیٰ کی عزت وقدرت اور غلبہ کے ساتھ ہر اس چیز کے شر سے جسے میں پاتا ہوں پناہ مانگتا ہوں۔) عثمان کہتے ہیں کہ میں نے یہ عمل کیا تو اللہ تعالیٰ نے مجھے شفاء عطاء فرما دی۔ اب میں ہمیشہ گھر والوں اور دوسرے لوگوں کو یہ دعا بتاتا ہوں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Uthman ibn Abu Aas reported that Allah’s Messenger (SAW) visited him while he had severe pain which nearly killed him. So, Allah’s Messenger said to him, “Touch (the painful spot) with your right hand seven times, saying: "I seek refuge in the might of Allah and His power and His authority from the evil of that which I am going through." He said that he did so and Allah removed what he had (faced) and he thenceforth did not cease to command his family and others to observe this (prayer).
——————————————————————————–