نظر لگ جانا حق ہے اور اس کے لئے غسل کرنا
راوی: احمد بن حسن بن خراش بغدادی , احمد بن اسحاق حضرمی , وہیب , ابن طاؤس , ابن عباس ما
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ خِرَاشٍ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَقَ الْحَضْرَمِيُّ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ ابْنِ طَاوُوسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ کَانَ شَيْئٌ سَابَقَ الْقَدَرَ لَسَبَقَتْهُ الْعَيْنُ وَإِذَا اسْتُغْسِلْتُمْ فَاغْسِلُوا قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَحَدِيثُ حَيَّةَ بْنِ حَابِسٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَرَوَی شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ حَيَّةَ بْنِ حَابِسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ وَحَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ لَا يَذْکُرَانِ فِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ
احمد بن حسن بن خراش بغدادی، احمد بن اسحاق حضرمی، وہیب، ابن طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی چیز تقدیر پر غالب ہو سکتی ہے تو وہ نظر بد ہے اور جب تمہیں لوگ غسل کرنے کا کہیں تو غسل کرو۔ اس باب میں حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی حدیث منقول ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور حیہ بن حابس کی روایت غریب ہے۔ اس روایت کو شعبان، یحیی بن ابی کثیر سے وہ حیہ بن حابس سے وہ اپنے والد سے وہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔ علی بن مبارک اور حرب بن شداد اس سند میں ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ذکر نہیں کرتے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If there is anything that overtakes decree then the (evil) eye surely overtakes it. And when you are asked to have a bath, do have a bath.”
[Muslim 2188]
——————————————————————————–