جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2112

ملاقات ترک کرنے والوں

راوی: قتیبہ , عبدالعزیز بن محمد , سہیل بن ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تُفَتَّحُ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ فَيُغْفَرُ فِيهِمَا لِمَنْ لَا يُشْرِکُ بِاللَّهِ شَيْئًا إِلَّا الْمُهْتَجِرَيْنِ يُقَالُ رُدُّوا هَذَيْنِ حَتَّی يَصْطَلِحَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَيُرْوَی فِي بَعْضِ الْحَدِيثِ ذَرُوا هَذَيْنِ حَتَّی يَصْطَلِحَا قَالَ وَمَعْنَی قَوْلِهِ الْمُهْتَجِرَيْنِ يَعْنِي الْمُتَصَارِمَيْنِ وَهَذَا مِثْلُ مَا رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ

قتیبہ، عبدالعزیز بن محمد، سہیل بن ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پیر اور جمعرات کے دن جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور ان دنوں میں ان لوگوں کی بخشش کی جاتی ہے جو شرک کے مرتکب نہیں ہوتے۔ البتہ ایسے دو آدمی جو آپس میں (ناراض ہو کر) جدا ہوگئے ہوں ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ان دونوں کو واپس کر دو یہاں تک کہ آپس میں صلح کریں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ بعض احادیث میں یہ الفاظ ہیں کہ ان دونوں کو صلح کرنے تک چھوڑ دو۔ (الْمُهْتَجِرَيْنِ) قطع تعلق کرنے والے۔ یہ اس حدیث کی طرح ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی مسلمان کے لئے اپنے بھائی کے تین دن سے زیادہ قطع تعلق کرنا جائز نہیں۔

Sayyidina Abu Huraira reported that Allah’s Messenger said, The gates of Paradise are opened on Monday and Thursday and, on these days, those are forgiven who do not associate anything with Allah except those who cease to meet each other. Allah says: Send them back till they reconcile.”

[Muslim 2565]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں