جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 211

جو شخص اذان سنے اور اس کا جواب نہ دے

راوی:

قَالَ مُجَاهِدٌ وَسُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ رَجُلٍ يَصُومُ النَّهَارَ وَيَقُومُ اللَّيْلَ لَا يَشْهَدُ جُمْعَةً وَلَا جَمَاعَةً قَالَ هُوَ فِي النَّارِ قَالَ حَدَّثَنَا بِذَلِکَ هَنَّادٌ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ عَنْ لَيْثٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ وَمَعْنَی الْحَدِيثِ أَنْ لَا يَشْهَدَ الْجَمَاعَةَ وَالْجُمُعَةَ رَغْبَةً عَنْهَا وَاسْتِخْفَافًا بِحَقِّهَا وَتَهَاوُنًا بِهَا

مجاہد نے کہا کہ سوال کیا گیا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے ایسے شخص کے متعلق جو دن میں روزے رکھتا ہو اور رات بھر نماز پڑھتا ہو لیکن جمعہ میں حاضر ہوتا ہے اور نہ جماعت میں فرمایا وہ جہنمی ہے ہم سے روایت کیا اسے حماد نے انہوں نے محاربی سے اور وہ لیث سے اور وہ مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں اور اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ وہ شخص جمعہ اور جماعت میں نہ حاضر ہوتا ہو قصدا یا تکبر کی وجہ سے یا جماعت کو حقیر سمجھ کر (وہ جہنمی ہے)

یہ حدیث شیئر کریں