جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2107

بلند اخلاق

راوی: احمد بن حسن بن خراش بغدادی , حبان بن ہلال مبارک بن فضالہ , عبدربہ , بن سعید , محمد بن منکدر , جابر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ خِرَاشٍ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا مُبَارَکُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنِي عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ أَحَبِّکُمْ إِلَيَّ وَأَقْرَبِکُمْ مِنِّي مَجْلِسًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَحَاسِنَکُمْ أَخْلَاقًا وَإِنَّ أَبْغَضَکُمْ إِلَيَّ وَأَبْعَدَکُمْ مِنِّي مَجْلِسًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الثَّرْثَارُونَ وَالْمُتَشَدِّقُونَ وَالْمُتَفَيْهِقُونَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ عَلِمْنَا الثَّرْثَارُونَ وَالْمُتَشَدِّقُونَ فَمَا الْمُتَفَيْهِقُونَ قَالَ الْمُتَکَبِّرُونَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَرَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الْمُبَارَکِ بْنِ فَضَالَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ وَهَذَا أَصَحُّ وَالثَّرْثَارُ هُوَ الْکَثِيرُ الْکَلَامِ وَالْمُتَشَدِّقُ الَّذِي يَتَطَاوَلُ عَلَی النَّاسِ فِي الْکَلَامِ وَيَبْذُو عَلَيْهِمْ

احمد بن حسن بن خراش بغدادی، حبان بن ہلال مبارک بن فضالہ، عبدربہ، بن سعید، محمد بن منکدر، حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن میرے نزدیک تم میں سے سب سے زیادہ محبوب اور قریب بیٹھنے والے لوگ وہ ہیں جو بہترین اخلاق والے ہیں اور سب سے زیادہ ناپسندیدہ اور دور رہنے والے لوگ وہ ہیں جو زیادہ باتیں کرنے والے، بلاسوچے سمجھے اور بلا احتیاط بولنے والے اور تکبر کرنے والے ہیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! بہت باتونی اور زبان دراز کا تو ہمیں علم ہے (مُتَفَيْهِقُونَ) کون ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تکبر کرنے والے۔ اس باب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی حدیث منقول ہے۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔ (الثَّرْثَارُ) بہت کلام کرنے والا۔ (مُتَشَدِّقُ) گفتگو کے ذریعے لوگوں پر فخر کرنے والا ہے۔ بعض لوگوں نے یہ حدیث بواسطہ مبارک بن فضالہ، محمد بن منکدر اور حضرت، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی لیکن اس میں عبدربہ بن سعید کا واسطہ مذکور نہیں۔ یہ زیادہ صحیح ہے۔

Sayyidina Jabir (RA) reported that Allah’s Messenger said, “The dearest of you to me and the nearest of you to me in station on the Day of Resurrection are the best of you in manners. And the most hated of you to me and the farthest from me on the Day of Resurrection are chatter-boxes, bigmouthed (who speak much without deliberation and caution) and the mutafayhiqun.” They asked, “O Messenger of Allah, we know those who speak much, but who the mutafayhiqun?” He said, “Those who speak with arrogance.”

[Ahmed 17758]

یہ حدیث شیئر کریں