اخلاق نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبہ , ابواسحاق , عبداللہ جدلی
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَال سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ الْجَدَلِيَّ يَقُولُ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ خُلُقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ لَمْ يَکُنْ فَاحِشًا وَلَا مُتَفَحِّشًا وَلَا صَخَّابًا فِي الْأَسْوَاقِ وَلَا يَجْزِي بِالسَّيِّئَةِ السَّيِّئَةَ وَلَکِنْ يَعْفُو وَيَصْفَحُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْجَدَلِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ بْنُ عَبْدٍ وَيُقَالُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدٍ
محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، ابواسحاق، عبداللہ جدلی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق کے متعلق پوچھا تو ام المؤمنین نے فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ کبھی فحش گوئی کرتے اور نہ ہی اس کی عادت تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بازاروں میں شور کرنے والے بھی نہ تھے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم برائی کا بدلہ برائی سے نہیں دیتے تھے بلکہ معاف کر دیتے اور درگزر فرماتے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ابوعبداللہ جدلی کا نام عبد بن عبد ہے۔ انہیں عبدالرحمن بن عبد بھی کہا جاتا ہے۔
Abu Abdullah Jadali reported that he asked Sayyidah Aisha (RA) about the manners of Allah’s Messenger She said, He was never indecent of speech or of manners. He never spoke loudly in the markets. And, he never returned evil with evil, but he forgave and overlooked.’
[Ahmed 26049]
——————————————————————————–