جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2103

مظلوم کی دعا

راوی: ابوکریب , وکیع , زکریا بن اسحاق , یحیی بن عبداللہ بن صیفی , ابومعبد , ابن عباس ما

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ زَکَرِيَّا بْنِ إِسْحَقَ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَی الْيَمَنِ فَقَالَ اتَّقِ دَعْوَةَ الْمَظْلُومِ فَإِنَّهَا لَيْسَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ اللَّهِ حِجَابٌ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَأَبِي سَعِيدٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو مَعْبَدٍ اسْمُهُ نَافِذٌ

ابوکریب، وکیع، زکریا بن اسحاق، یحیی بن عبداللہ بن صیفی، ابومعبد، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا مظلوم کی دعا سے ڈرنا کیونکہ اس کے اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ نہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ابومعبد کا نام نافذ ہے۔ اس باب میں حضرت انس، ابوہریرہ، عبداللہ بن عمرو اور ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے بھی احادیث منقول ہیں۔

Sayyidina Ibn Abbas reported that Allah’s Messenger sent Mu’az to Yemen and instructed him, “Fear the supplication of the oppressed, for, there is not between it and Allah an obstacle.”

[Bukhari 3561, Muslim 2330]

یہ حدیث شیئر کریں