جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 210

جو شخص اذان سنے اور اس کا جواب نہ دے

راوی: ہناد , وکیع , جعفر بن برقان , یزید بن اصم , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ فِتْيَتِي أَنْ يَجْمَعُوا حُزَمَ الْحَطَبِ ثُمَّ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَتُقَامَ ثُمَّ أُحَرِّقَ عَلَی أَقْوَامٍ لَا يَشْهَدُونَ الصَّلَاةَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي الدَّرْدَائِ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَمُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ قَالُوا مَنْ سَمِعَ النِّدَائَ فَلَمْ يُجِبْ فَلَا صَلَاةَ لَهُ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ هَذَا عَلَی التَّغْلِيظِ وَالتَّشْدِيدِ وَلَا رُخْصَةَ لِأَحَدٍ فِي تَرْکِ الْجَمَاعَةِ إِلَّا مِنْ عُذْرٍ

ہناد، وکیع، جعفر بن برقان، یزید بن اصم، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے ارادہ کیا کہ اپنے جوانوں کو لکڑیوں کا ڈھیر جمع کرنے کا حکم دوں پھر میں نماز کا حکم دوں اور نماز کے لئے اقامت کہی جائے پھر میں آگ لگا دوں ان لوگوں کے گھروں کو جو نماز میں حاضر نہیں ہوتے اس باب میں ابن مسعود ابودرداء ابن عباس معاذ بن انس جابر سے بھی روایات مروی ہیں امام ابوعیسٰی فرماتے ہیں ابوہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے اور کئی صحابہ سے مروی ہے کہ جو شخص اذان سنے اور اس کا جواب نہ دے تو اس کی نماز نہیں بعض اہل علم کا قول ہے کہ یہ تاکید سختی اور تنبیہ کے معنی میں ہے اور کسی شخص کے لئے جماعت کو ترک کرنے کی اجازت نہیں الاّ یہ کہ اس کو کوئی عذر ہو

Sayyidina Abu Hurairah (RA) narrated that the Prophet (SAW) said, “Indeed, I had resolved to order my young men to gather a stack of wood and I should command for the salah to begin and the iqama would be called. Then I would burn down the (homes of) people not presenting themselves for salah.”Mujahid reported that Sayyidina Ibn Abbas (RA) was asked about a man who kept fast during day time and offered salah all night but did not attend jumu’ah (Friday) or any congregation. He said, ‘He will go to Hell.” Hannad reported it. He heard from Maharabi who from Layth who from Mujahid. The Hadith means to say that the man did not attend Friday and other congregational salah intentionally or because of arrogance or because he regarded the congregation as lowly.

یہ حدیث شیئر کریں