نسب کی تعلیم
راوی: احمد بن محمد , عبداللہ بن مبارک عبدالملک بن عیسیٰ ثقفی , یزید , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عِيسَی الثَّقَفِيِّ عَنْ يَزِيدَ مَوْلَی الْمُنْبَعِثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَعَلَّمُوا مِنْ أَنْسَابِکُمْ مَا تَصِلُونَ بِهِ أَرْحَامَکُمْ فَإِنَّ صِلَةَ الرَّحِمِ مَحَبَّةٌ فِي الْأَهْلِ مَثْرَاةٌ فِي الْمَالِ مَنْسَأَةٌ فِي الْأَثَرِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَمَعْنَی قَوْلِهِ مَنْسَأَةٌ فِي الْأَثَرِ يَعْنِي بِهِ الزِّيَادَةَ فِي الْعُمُرِ
احمد بن محمد، عبداللہ بن مبارک عبدالملک بن عیسیٰ ثقفی، یزید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نسب کی اتنی تعلیم حاصل کرو جس کے ذریعے تم اپنے رشتہ داروں سے حسن سلوک کر سکو۔ اس لئے کہ رشتے داروں سے حسن سلوک کرنا اپنے گھر والوں میں محبت کا موجب، مالک میں زیادتی اور موت میں تاخیر عمر بڑھے کا موجب ہے یہ حدیث اس سند سے غریب ہے اور منساة کا مطلب عمر میں اضافہ ہے۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “Learn about your genealogies that you may be able to join ties of relationship, for joining ties of relationship is a means of extending love among the family, increase in wealth and delaying death.”
[Ahmed 8877]