جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2052

مہمان نوازی کے بارے

راوی: قتیبہ , لیث بن سعد , سعید بن ابوسعید مقبری , ابوشریح عدوی

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْعَدَوِيِّ أَنَّهُ قَالَ أَبْصَرَتْ عَيْنَايَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَمِعَتْهُ أُذُنَايَ حِينَ تَکَلَّمَ بِهِ قَالَ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُکْرِمْ ضَيْفَهُ جَائِزَتَهُ قَالُوا وَمَا جَائِزَتُهُ قَالَ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ وَالضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ وَمَا کَانَ بَعْدَ ذَلِکَ فَهُوَ صَدَقَةٌ وَمَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَسْکُتْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

قتیبہ، لیث بن سعد، سعید بن ابوسعید مقبری، حضرت ابوشریح عدوی فرماتے ہیں کہ میری آنکھوں نے دیکھا اور کانوں نے سنا جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کا اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان ہے اسے اپنے مہمان کی اچھی طرح مہمان نوازی کرنی چاہیے۔ صحابہ کرام نے پوچھا پر تکلف مہمانی کب تک ہے۔ آپ نے فرمایا ایک دن اور ایک رات پر تکلف ضیافت کرنا پھر فرمایا کہ ضیافت تین دن تک اور اس کے بعد صدقہ ہے اور جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اسے چاہیے کہ اچھی بات کہے یا خاموش رہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Shurayh Adawi narrated: My eyes saw Allah’s Messenger (SAW) and my ears heard him when he spoke. He said, “One who believes in Allah and the Last Day must honour his guest and serve him his jaizah.” The sahabah asked him what his jaizah was. He said, “A day and a night.” He added, “And the hospitality is for three days what is beyond that is sadaqah. And he who believes in Allah and the Last Day must speak a good word, or keep quiet.” (Jaizah is provision of a traveler).

[Bukhari 6019]

یہ حدیث شیئر کریں