آپس میں صلح کرانا
راوی: احمد بن منیع , اسماعیل بن ابراہیم , معمر , زہری , حمید بن عبدالرحمن , ام کلثوم بنت عقبہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّهِ أُمِّ کُلْثُومٍ بِنْتِ عُقْبَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيْسَ بِالْکَاذِبِ مَنْ أَصْلَحَ بَيْنَ النَّاسِ فَقَالَ خَيْرًا أَوْ نَمَی خَيْرًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
احمد بن منیع، اسماعیل بن ابراہیم، معمر، زہری، حمید بن عبدالرحمن، حضرت ام کلثوم بنت عقبہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ جو شخص لوگوں میں صلح کرنے کے لئے جھوٹ بولے وہ جھوٹا نہیں بلکہ وہ اچھی بات کہنے والا اور اچھائی کو فروغ دینے والا ہے یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidah Umm Kuithum bint Uqbah (RA) reported having heard from Allah’s Messenger (SAW). “One who lies to reconcile people thereby is not a liar. Rather, he is speaker of good, or promoter of good.”
[Bukhari 2692, Muslim 2605]