جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ پینے کے ابواب ۔ حدیث 1959

سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانے پینے کی ممانعت

راوی: محمد بن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , حکم , ابن ابی لیلی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ قَال سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی لَيْلَی يُحَدِّثُ أَنَّ حُذَيْفَةَ اسْتَسْقَی فَأَتَاهُ إِنْسَانٌ بِإِنَائٍ مِنْ فِضَّةٍ فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ إِنِّي کُنْتُ قَدْ نَهَيْتُهُ فَأَبَی أَنْ يَنْتَهِيَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الْفِضَّةِ وَالذَّهَبِ وَلُبْسِ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَقَالَ هِيَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَلَکُمْ فِي الْآخِرَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ وَالْبَرَائِ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، حکم، ابن ابی لیلی بیان کرتے ہیں کہ حضرت حذیفہ نے پانی مانگا تو ایک شخص چاندی کے برتن میں پانی لے کر حاضر ہوا انہوں نے اسے پھینک دیا اور فرمایا میں نے اسے منع کیا تھا لیکن یہ باز نہیں آیا۔ جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چاندی کے برتنوں میں پینے سے منع فرمایا اور اسی طرح ریشم اور دیباج کا لباس پہننے سے منع فرمایا۔ یہ تم لوگوں کے لئے آخرت میں ہے اور ان لوگوں (یعنی کفار) کے لئے دنیا میں۔ اس باب میں حضرت ام سلمہ، براء، اور عائشہ سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Hakam reported having heard Ibn Abu Layla say that Huzayfah (RA) asked for water. Someone brought it in a silver vessel. He threw it away, saying, “I had forbidden him but he refused to cease. Indeed, Allah’s Messenger disallowed us to drink from vessels of gold and silver, to don silk and brocade, saying that these are for them (the infidels) in this world and for you (Muslims), in the next.”

[Bukhari 5426, Muslim 2067]

یہ حدیث شیئر کریں