کدوکے خول ، سبز روغنی گھڑے اور لکڑی (کھجور کی) کے برتن میں نبیذ بنانے کی ممانعت
راوی: ابوموسی محمد بن مثنی , ابوداؤد طیالسی , شعبہ , عمرو بن مرہ , زاذان
حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَال سَمِعْتُ زَاذَانَ يَقُولُ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَمَّا نَهَی عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْأَوْعِيَةِ أَخْبِرْنَاهُ بِلُغَتِکُمْ وَفَسِّرْهُ لَنَا بِلُغَتِنَا فَقَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْحَنْتَمَةِ وَهِيَ الْجَرَّةُ وَنَهَی عَنْ الدُّبَّائِ وَهِيَ الْقَرْعَةُ وَنَهَی عَنْ النَّقِيرِ وَهُوَ أَصْلُ النَّخْلِ يُنْقَرُ نَقْرًا أَوْ يُنْسَجُ نَسْجًا وَنَهَی عَنْ الْمُزَفَّتِ وَهِيَ الْمُقَيَّرُ وَأَمَرَ أَنْ يُنْبَذَ فِي الْأَسْقِيَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَعَلِيٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْمَرَ وَسَمُرَةَ وَأَنَسٍ وَعَائِشَةَ وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ وَعَائِذِ بْنِ عَمْرٍو وَالْحَکَمِ الْغِفَارِيِّ وَمَيْمُونَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
ابوموسی محمد بن مثنی، ابوداؤد طیالسی، شعبہ، حضرت عمرو بن مرہ، زاذان سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے ابن عمر سے ان برتنوں کے متعلق پوچھا جن کے استعمال سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا اور کہا کہ ہمیں اپنی زبان میں ان برتنوں کے متعلق بتا کر ہماری زبان میں اس کی وضاحت کیجیے۔ ابن عمر نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خنتمہ یعنی مٹکے (دبا) یعنی کدو کے خول اور نقیر سے منع فرمایا ہے اور یہ کھجور کی چھال سے بنایا جاتا ہے اور (مزفت) یعنی رال کے روغنی برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے اور حکم دیا کہ مشکیزوں میں نبیذ بنائی جائے۔ اس باب میں حضرت عمر، علی، ابن عباس، ابوسعید، اور ابوہریرہ، عبدالرحمن بن یعمر، سمرہ، انس، عائشہ، عمران بن حصین، عائز بن عمرو، حکم غفاری، اور میمونہ، رضوان اللہ علیھم اجمعین سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Amr ibn Murrah reported having heard Zadhan say I asked lbn Umar (RA) about the vessels disallowed by Allah’s Messenger (SAW) asked him to name them in “your language” and explain them in “our language.” So, he said, “Allah’s Messenger disallowed hantamah which is a green jar, dubba which is hollow pumpkins used as containers, naqir which is hollow stumps (of dates) or peeled and cleaned, and muzzafat which is vessels smeared with pitch. He gave command that nabidh should be made in water-skins.”
[Muslim 1997]