سرکہ کے بارے میں
راوی: ابوکریب , ابوبکر بن عیاش , ابوحمزہ عثمانی , شعبی , ام ہانی بنت ابی طالب
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الثُّمَالِيِّ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَلْ عِنْدَکُمْ شَيْئٌ فَقُلْتُ لَا إِلَّا کِسَرٌ يَابِسَةٌ وَخَلٌّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرِّبِيهِ فَمَا أَقْفَرَ بَيْتٌ مِنْ أُدْمٍ فِيهِ خَلٌّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ أُمِّ هَانِئٍ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأَبُو حَمْزَةَ الثُّمَالِيُّ اسْمُهُ ثَابِتُ بْنُ أَبِي صَفِيَّةَ وَأُمُّ هَانِئٍ مَاتَتْ بَعْدَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ بِزَمَانٍ
ابوکریب، ابوبکر بن عیاش، ابوحمزہ عثمانی، شعبی، حضرت ام ہانی بنت ابی طالب فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے اور پوچھا کیا تمہارے پاس کچھ ہے میں نے عرض کیا نہیں البتہ چند سوکھی روٹی کے ٹکرے اور سرکہ ہے آپ نے فرمایا لاؤ وہ گھر جس میں سرکہ ہو سالن کا محتاج نہیں۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے ہم اسے ام ہانی کی نقل کردہ حدیث سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں ام ہانی کا انتقال حضرت علی کے بعد ہوا۔
Sayyidah Umm Hani (RA) daughter of Abu Talib, narrated: Allah’s Messenger (SAW) visited me. He asked, ‘Do you have anything (to eat).” I said, “No, only a few stale loaves of bread and vinegar.’ So, he said, “Bring it (to me). The house that has vinegar will not be in need of condiment.”