گوہ کھانا
راوی: قتیبہ , مالک بن انس , عبداللہ بن دینار , ابن عمر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ أَکْلِ الضَّبِّ فَقَالَ لَا آکُلُهُ وَلَا أُحَرِّمُهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَأَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَثَابِتِ بْنِ وَدِيعَةَ وَجَابِرٍ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَسَنَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي أَکْلِ الضَّبِّ فَرَخَّصَ فِيهِ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَکَرِهَهُ بَعْضُهُمْ وَيُرْوَی عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ أُکِلَ الضَّبُّ عَلَی مَائِدَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنَّمَا تَرَکَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقَذُّرًا
قتیبہ، مالک بن انس، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے گوہ کھانے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا میں نہ اسے کھاتا ہوں اور نہ ہی اسے حرام کرتا ہوں۔ اس باب میں حضرت عمر، ابوسعید، ابن عباس، ثابت بن ودیعہ، جابر، اور عبدالرحمن بن حسنہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے گوہ کھانے کے بارے میں اہل علم کا اختلاف ہے بعض صحابہ کرام اور دیگر اہل علم نے اس کی اجازت دی ہے جبکہ بعض حضرات مکروہ کہتے ہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے منقول ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دستر خوان پر گوہ کھائی گئی لیکن آپ نے اسے گندگی کی وجہ سے نہیں کھایا نہ کہ حرمت شرعی کی وجہ سے۔
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that the Prophet (SAW) was asked about eating lizards. He said, “I neither eat it nor declare it to be unlawful.”
[Bukhari 5536, Muslim 1943]