باب
راوی: قتیبہ , محمد بن ربیعہ , ابوحسن عسقلانی , ابوجعفر بن محمد بن رکانہ اپنے والد
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ الْعَسْقَلَانِيِّ عَنْ أَبِي جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ رُکَانَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رُکَانَةَ صَارَعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَرَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رُکَانَةُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ فَرْقَ مَا بَيْنَنَا وَبَيْنَ الْمُشْرِکِينَ الْعَمَائِمُ عَلَی الْقَلَانِسِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَإِسْنَادُهُ لَيْسَ بِالْقَائِمِ وَلَا نَعْرِفُ أَبَا الْحَسَنِ الْعَسْقَلَانِيَّ وَلَا ابْنَ رُکَانَةَ
قتیبہ، محمد بن ربیعہ، ابوحسن عسقلانی، حضرت ابوجعفر بن محمد بن رکانہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رکانہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کشتی کی تو آپ نے انہیں بچھاڑ دیا حضرت رکانہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ہمارے اور مشرکین کے درمیان صرف ٹوپیوں پر عمامہ باندھنے کا فرق ہے۔ یہ حدیث غریب ہے اس کی سند قوی نہیں۔ ابوحسن عسقلانی اور ابن رکانہ کو ہم نہیں جانتے۔
Abu Ja’far ibn Muhan-unad ibn Rukanah reported on the authority of his father that when Rukanah wrestled with him, the Prophet iii knocked him down. Rukanah said that he heard Allah’s Messenger iit say, “The difference between us and the polytheists lies in turbans over caps (that we wear).”
[Abu Dawud 4078]
——————————————————————————–