زرّہ
راوی: ابوسعید اشج , یونس بن بکیر , محمد بن اسحاق , یحیی بن عباد بن عبداللہ بن زبیر , عبداللہ بن زبیر , زبیر بن عوّام
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ قَالَ کَانَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِرْعَانِ يَوْمَ أُحُدٍ فَنَهَضَ إِلَی الصَّخْرَةِ فَلَمْ يَسْتَطِعْ فَأَقْعَدَ طَلْحَةَ تَحْتَهُ فَصَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ حَتَّی اسْتَوَی عَلَی الصَّخْرَةِ فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَوْجَبَ طَلْحَةُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ وَالسَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ
ابوسعید اشج، یونس بن بکیر، محمد بن اسحاق، یحیی بن عباد بن عبداللہ بن زبیر، عبداللہ بن زبیر، حضرت زبیر بن عوّام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ غزوہ احد کے موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک پر دو زرہیں تھیں۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب پتھر پر چڑھنے لگے تو نہ چڑھ سکے۔ پھر طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو نیچے بٹھایا اور اس طرح اس پتھر پر چڑھ کر سیدھے ہوگئے۔ راوی کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کیلئے اس عمل کی وجہ سے (شفاعت یا جنت) واجب ہوگئی۔ اس باب میں حضرت صفوان بن امیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور سائب بن یزید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایات منقول ہیں یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اسے صرف محمد بن اسحاق کی روایت سے پہچانتے ہیں۔
Sayyidina Zubayr ibn Awwam (RA) reported that during the battle of Uhud, the Prophet (SAW) wore two coats of mail. Thus, when he tried to climb a rock, he could not. So, he made Talhah sit down below him, and he climbed up till he was erect on the rock. Then he (Zubayr ) heard the Prophet say, “It is assured for Talhah” (intercession or paradise, for his service).
]