لڑائی کے وقت ثابت قدم رہنا
راوی: محمد بن عمر بن علی مقدمی , سفیان بن حسین , عبیداللہ بن عمر , نافع , ابن عمر ما
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِيٍّ الْمُقَدَّمِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُنَا يَوْمَ حُنَيْنٍ وَإِنَّ الْفِئَتَيْنِ لَمُوَلِّيَتَانِ وَمَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِائَةُ رَجُلٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ
محمد بن عمر بن علی مقدمی، سفیان بن حسین، عبیداللہ بن عمر، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ ہم نے غزوہ حنین کے موقع پر اپنی دونوں جماعتوں کو فرار کی راہ اختیار کرتے ہوئے دیکھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صرف سو (100) آدمی باقی رہ گئے یہ حدیث عبیداللہ کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
Sayyidina lbn Umar (RA) said that on the day of Hunayn, they observed both the sections flee and there were not with Allah’s Messenger (SAW) but a hundred men (steadfastly planted).