جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1730

باب

راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن نعیم بن حماد بقیہ بن ولید , بحیر بن سعد , خالد بن معدان , مقدام بن معدیکرب

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي کَرِبَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلشَّهِيدِ عِنْدَ اللَّهِ سِتُّ خِصَالٍ يُغْفَرُ لَهُ فِي أَوَّلِ دَفْعَةٍ وَيَرَی مَقْعَدَهُ مِنْ الْجَنَّةِ وَيُجَارُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَيَأْمَنُ مِنْ الْفَزَعِ الْأَکْبَرِ وَيُوضَعُ عَلَی رَأْسِهِ تَاجُ الْوَقَارِ الْيَاقُوتَةُ مِنْهَا خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا وَيُزَوَّجُ اثْنَتَيْنِ وَسَبْعِينَ زَوْجَةً مِنْ الْحُورِ الْعِينِ وَيُشَفَّعُ فِي سَبْعِينَ مِنْ أَقَارِبِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ

عبداللہ بن عبدالرحمن نعیم بن حماد بقیہ بن ولید، بحیر بن سعد، خالد بن معدان، حضرت مقدام بن معدیکرب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے ہاں شہید کے لئے چھ انعامات ہیں۔ خون کا پہلا قطرہ گرتے ہی اس کی بخشش ہو جاتی ہے۔ جنت میں اپنا ٹھکانہ دیکھ لیتا ہے۔ عذاب قبر سے محفوظ اور قیامت کے دن کی بھیانک وحشت سے مامون کر دیا جاتا ہے۔ اس کے سر پر ایسے یاقوت سے جڑا ہوا وقار کا تاج رکھا جاتا ہے جو دنیا اور جو کچھ اس میں ہے جو دنیا اور جو کچھ اس میں ہے سے بہتر ہے۔ اور اس کی بڑی آنکھوں والی بہتّر حوروں سے شادی کر دی جاتی ہے اور ستّر رشتہ داروں کے معاملہ میں اس کی سفارش قبول کی جاتی ہے۔ یہ حدیث صحیح غریب ہے۔

Sayyidina Miqdam ibn Ma’dikarib (RA) reported that Allah’s Messenge (SAW) said, “There are with Allah six blessings for the martyr.

(1) He is forgiven with the first drop of blood. (2) He is shown his abode in paradise. (3) He is preserved from the torment of the grave and is safe from the great fear on the Day of Resurrection. (4) A crown of honour ingrained with pearl is placed on his head, which is better than the world and what it contains. (5) He is married to seventy-two maidens (huris) of paradise. (6) His intercession for his seventy relatives is accepted.”

[Ahmed 12013, Ibn e Majah 2799]

یہ حدیث شیئر کریں