باب جہاد کی نیت سے گھوڑا رکھنے کی فضیلت۔
راوی: قتیبہ , عبدالعزیز بن محمد بن , سہیل بن ابوصالح , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الْخَيْرُ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ الْخَيْلُ لِثَلَاثَةٍ هِيَ لِرَجُلٍ أَجْرٌ وَهِيَ لِرَجُلٍ سِتْرٌ وَهِيَ عَلَی رَجُلٍ وِزْرٌ فَأَمَّا الَّذِي لَهُ أَجْرٌ فَالَّذِي يَتَّخِذُهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيُعِدُّهَا لَهُ هِيَ لَهُ أَجْرٌ لَا يَغِيبُ فِي بُطُونِهَا شَيْئٌ إِلَّا کَتَبَ اللَّهُ لَهُ أَجْرًا وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا
قتیبہ، عبدالعزیز بن محمد بن، سہیل بن ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گھوڑوں کی پیشانی میں قیامت تک خیر بندھی ہوتی ہے اور گھوڑے کی تین حیثیتیں ہیں۔ ایک آدمی کے لئے اجر کا باعث، ایک کے لئے باعث پردہ، اور ایک کے لئے وبال جان۔ جس کے لئے ثواب کا باعث ہے یہ وہ شخص ہے جو گھوڑے کو جہاد کے لئے رکھتا ہے اور اسی کے لئے تیار کرتا ہے تو یہ اس کے لئے ثواب کا باعث ہے اور جب بھی وہ اس کے پیٹ میں کوئی چیز (یعنی چارہ وغیرہ) ڈالتا ہے اللہ تعالیٰ اس (آدمی) کے لئے اس کا ثواب لکھ دیتا ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اس حدیث کو مالک، زید بن اسلم سے وہ ابوصالح سے اور وہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسی کے مثل نقل کرتے ہیں۔
Sayyidina Abu Hurayrah reported that Allah’s Messenger (SAW) said, The horses have good tied in their forelocks till the Day of Resurrection. The horse has three things: It is for man a reward. It is for man a screen (of defects). And it is for man a burden (which is a cause of sin and Punshment). As for the one for whom it is reward, he uses it for Allah’s cause, pwpares it for that so it is for him a reward. Nothing will go in its belly but Allah will record for him a reward.
[Bukhari 2860]