دو پتھروں سے استنجا کرنا
راوی: ہناد , قتیبہ , وکیع , اسرائیل , ابواسحق , عبیدہ , عبداللہ
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ وَقُتَيْبَةُ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ فَقَالَ الْتَمِسْ لِي ثَلَاثَةَ أَحْجَارٍ قَالَ فَأَتَيْتُهُ بِحَجَرَيْنِ وَرَوْثَةٍ فَأَخَذَ الْحَجَرَيْنِ وَأَلْقَی الرَّوْثَةَ وَقَالَ إِنَّهَا رِکْسٌ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَکَذَا رَوَی قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ نَحْوَ حَدِيثِ إِسْرَائِيلَ وَرَوَی مَعْمَرٌ وَعَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَرَوَی زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَرَوَی زَکَرِيَّا بْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَهَذَا حَدِيثٌ فِيهِ اضْطِرَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ هَلْ تَذْکُرُ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ شَيْئًا قَالَ لَا
ہناد، قتیبہ، وکیع، اسرائیل، ابواسحاق ، عبیدہ، عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قضائے حاجت کے لئے نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے لئے تین ڈھیلے تلاش کرو حضرت عبداللہ کہتے ہیں میں دو پتھر اور ایک گوبر کا ٹکڑا لے کر حاضر ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ڈھیلے لے لئے اور گوبر کا ٹکڑا پھینک دیا اور فرمایا کہ یہ ناپاک ہےامام ابوعیسٰی کہتے ہیں کہ قیس بن ربیع نے اس حدیث کو اسی طرح روایت کیا ہے ابواسحاق سے انہوں نے ابوعبیدہ سے انہوں نے عبداللہ سے حدیث اسرائیل کی طرح معمر اور عمار بن زریق بھی ابواسحاق سے وہ علقمہ سے اور وہ عبداللہ سے یہی حدیث نقل کرتے ہیں زہیر ابواسحاق سے وہ عبدالرحمن بن یزید سے اور وہ عبداللہ سے اسے نقل کرتے ہیں اور اس روایت میں اضطراب ہےامام ابوعیسٰی کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سوال کیا کہ ابواسحاق کی ان روایات میں سے کونسی روایت صحیح ہے تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا اور میں نے سوال کیا محمد بن اسماعیل سے انہوں نے بھی کوئی فیصلہ نہیں دیا شاید امام بخاری کے نزدیک زہیر کی حدیث اصح ہے جو مروی ہے ابواسحاق سے وہ روایت کرتے ہیں عبدالرحمن بن اسود سے وہ اپنے والد سے اور وہ عبداللہ سے اور اس حدیث کو امام بخاری نے اپنی کتاب میں بھی نقل کیا ہے امام ترمذی کہتے ہیں اس باب میں میرے نزدیک اسرائیل اور قیس کی روایت زیادہ اصح ہے جو مروی ہے ابواسحاق سے وہ روایت کرتے ہیں ابوعبیدہ سے اور وہ عبداللہ سے روایت کرتے ہیں اس لئے کہ اسرائیل ابواسحاق کی روایت میں دوسرے راویوں کی نسبت بہت اثبت ہیں اور زیادہ یاد رکھنے والے ہیں قیس بن ربیع نے ان کی متابعت کی ہے میں نے ابوموسی محمد بن مثنی سے سنا وہ کہتے تھے میں نے عبدالرحمن بن مہدی سے سنا وہ کہتے تھے کہ مجھ سے سفیان ثوری کی ابواسحاق سے منقول جو احادیث چھوٹ گئیں ان کی وجہ یہ ہے کہ میں نے اسرائیل پر بھروسہ کیا کیونکہ وہ انہیں پورا پورا بیان کرتے تھےامام ابوعیسٰی نے کہا زہیر کی روایت ابواسحاق سے زیادہ قوی نہیں اس لئے کہ زہیر کا ان سے سماع آخر وقت میں ہوا میں(ابو عیسیٰ) نے احمد بن حسن سے سنا وہ کہتے تھے کہ احمد بن حنبل فرماتے ہیں کہ جب تم زائدہ اور زہیر کی حدیث سنو تو کسی دوسرے سے سننے کی ضرورت نہیں مگر یہ کہ وہ حدیث ابواسحاق سے مروی ہو۔ابو اسحاق کا نام عمرو بن عبداللہ ہے ابوعبیدہ بن عبداللہ بن مسعود نے اپنے والد سے کوئی حدیث نہیں سنی اور ابوعبیدہ کا نام ہم نہیں جانتے روایت کی ہم سے محمد بن بشار نے انہوں نے محمد بن جعفر سے انہوں نے شعبہ سے انہوں نے عمرو بن مرہ سے کہ عمرو نے ابو عبیداللہ بن عبداللہ بن مسعود سے پوچھا کیا تمہیں عبداللہ بن مسعود سے سنی ہوئی کچھ باتیں یاد ہیں تو انہوں نے فرمایا نہیں۔
Abdullah (May Allah be pleased with him): said that the Prophet (Peace be upon him) went out to relieve himself and said to him, "Fetch threee stones for me." Abdullah said, "I brought to him two stones and a piece of dung.He took the stones but threw away the piece of dung, saying, "It is impure."