جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1681

باب طیرہ کے بارے میں ۔

راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , سلمہ بن کہیل , عیسیٰ بن عاصم , زر , عبداللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ عِيسَی بْنِ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الطِّيَرَةُ مِنْ الشِّرْکِ وَمَا مِنَّا وَلَکِنَّ اللَّهَ يُذْهِبُهُ بِالتَّوَکُّلِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَحَابِسٍ التَّمِيمِيِّ وَعَائِشَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَسَعْدٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ وَرَوَی شُعْبَةُ أَيْضًا عَنْ سَلَمَةَ هَذَا الْحَدِيثَ قَالَ سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ يَقُولُ کَانَ سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ يَقُولُ فِي هَذَا الْحَدِيثِ وَمَا مِنَّا وَلَکِنَّ اللَّهَ يُذْهِبُهُ بِالتَّوَکُّلِ قَالَ سُلَيْمَانُ هَذَا عِنْدِي قَوْلُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَمَا مِنَّا

محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، سلمہ بن کہیل، عیسیٰ بن عاصم، زر، حضرت عبداللہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بدفالی شرک ہے۔ ہم میں سے کوئی ایسا نہیں جس کو بدفالی کا خیال نہ آتا ہو لیکن اللہ تعالیٰ اسے توکل کی وجہ سے ختم کر دیتا ہے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے محمد بن اسماعیل کو فرماتے ہوئے سنا کہ سلیمان بن حرب اس حدیث کے متعلق فرماتے ہیں کہ ( وَمَا مِنَّا وَلَکِنَّ اللَّهَ يُذْهِبُهُ بِالتَّوَکُّلِ) میرے نزدیک عبداللہ بن مسعود کا قول ہے۔ اس باب میں حضرت سعد ابوہریرہ حابس تمیمی، عائشہ، اور ابن عمر سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف سلمہ بن کہیل کی روایت سے جانتے ہیں۔ شعبہ بھی سلمہ یہی حدیث نقل کرتے ہیں۔

Sayyidina Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger said, “To take evil omens is polytheism. There is none among us who does not get it, but Allah removes it by trust in Him.

[Abu Dawud 3910, Ahmed 4194, Ibn e Majah 3538]

یہ حدیث شیئر کریں