جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1634

عورتوں اور بچوں کو قتل کرنا منع ہے۔

راوی: قتیبہ , لیث , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ امْرَأَةً وُجِدَتْ فِي بَعْضِ مَغَازِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْتُولَةً فَأَنْکَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِکَ وَنَهَی عَنْ قَتْلِ النِّسَائِ وَالصِّبْيَانِ وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ وَرَبَاحٍ وَيُقَالُ رِيَاحُ بْنُ الرَّبِيعِ وَالْأَسْوَدِ بْنِ سَرِيعٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَالصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ کَرِهُوا قَتْلَ النِّسَائِ وَالْوِلْدَانِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَالشَّافِعِيِّ وَرَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي الْبَيَاتِ وَقَتْلِ النِّسَائِ فِيهِمْ وَالْوِلْدَانِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَرَخَّصَا فِي الْبَيَاتِ

قتیبہ، لیث، نافع، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ ایک عورت ایک مرتبہ جہاد میں مقتول پائی گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ناپسند کیا اور بچوں وعورتوں کو قتل کرنے سے منع فرمایا۔ اس باب میں بریدہ، رباح (انہیں رباح بن ربیعہ بھی کہا گیا ہے) اسود بن سریع، ابن عباس اور صعب بن جثامہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ صحابہ کرام اور دیگر اہل علم کا اس پر عمل ہے۔ ان کے نزدیک عورتوں اور بچوں کو قتل کرنا حرام ہے۔ سفیان ثوری اور امام شافعی کا بھی یہ قول ہے۔ بعض علماء نے شب خون مارنے میں عورتوں اور بچوں کے قتل کی اجازت دی ہے۔ امام احمد اور اسحاق بھی اسی کے قائل ہیں۔

Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that a woman was found slain during an expedition of Allah’s Messenger (SAW).He disliked that and disallowed that women and, children should be killed. [B3014, Muslim 1744]

یہ حدیث شیئر کریں